Bharat Express

Israel-Gaza Conflict

امریکی حکام کے مطابق اسرائیل میں سلیوان یرغمالیوں کی رہائی کے متبادل حل پر اور جنگ کے مرحلہ وار خاتمے کی طرف بڑھنے کے لیے بات کریں گے۔

سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹونیو گٹیرس نے اقوام متحدہ کے اہلکاروں پر ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے اس فیصلے سے قطر اور مصر کو بھی مطلع کردیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے تمام شرائط ماننے کے لئے تیار ہے۔

اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرپوسٹ کرکے کہا کہ فلسطینی پناہ گزیں رفح سے دور چلے جائیں۔ اسرائیلی فوج نے پیرکے روز 100000 فلسطینیوں کو الٹی میٹم دیا ہے۔

اسرائیل اور چینل کے درمیان تعلقات اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران مزید خراب ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ بھی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ کے حوالے سے جنگ بندی معاہدے میں مدد کر رہا ہے۔

ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطین کے لئے 2 ریاستی حل کی حمایت کی ہے۔ برسوں سے ہندوستان کا یہی موقف رہا ہے۔

انٹونی بلنکن اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے اورغزہ کے قریب ایک بندرگاہ اشدود سمیت دیگر مقامات پر رکیں گے، جسے حال ہی میں اسرائیل نے امداد کے لیے دوبارہ کھولا ہے۔

کئی کالج کیمپس میں طلبہ گروپوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔ کچھ یونیورسٹیوں نے کہا کہ طلباء کے احتجاج میں باہر کے لوگ بھی شامل ہو گئے ہیں اور پریشانی پیدا کر دی ہے۔

اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کی نئی تجویز میں 6 ہفتوں کی جنگ بندی کی سفارش کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر حماس 20 سے زائد اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کرتا ہے تو اس مدت کومختصرکیا جا سکتا ہے۔

حماس گروپ کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ہے کہ حماس، اسرائیل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ وقت کے لئے سیز فائر کرنے پر تیار ہے۔ اس کے علاوہ اگر1967 کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کا قیام ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ہتھیار ڈال دے گا اور ایک سیاسی پارٹی بن جائے گا۔