Bharat Express

Israel-Hamas Cease Fire: اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی کا قوی امکان، حماس نے تمام شرائط کو تسلیم کرلیا

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے اس فیصلے سے قطر اور مصر کو بھی مطلع کردیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لئے تمام شرائط ماننے کے لئے تیار ہے۔

hamas 9

حماس نے جنگ بندی سے متعلق تمام شرائط کو تسلیم کرلیا۔

فلسطینی تحریک حماس نے مصراورقطرکی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز قبول کرلی ہے۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرکے مطابق، حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے قطرکے وزیراعظم الشيخ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی اورمصر کے انٹیلی جنس چیف عباس كامل کوآگاہ کردیا ہے کہ حماس نے ان کی جنگ بندی کی تجویزقبول کرلی ہے۔

مصری ذرائع ابلاغ نے اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان کشیدگی روکنے کی کوششیں کامیابی سے ہم کنارہوئی ہیں۔ اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہوگا، جس میں قیدیوں اوریرغمالیوں کا باہمی تبادلہ اورانسانی بنیادوں پرجنگ بندی نمایاں ہیں۔ قبل ازیں حماس نے کہا تھا کہ اس کا ایک وفد ہفتہ کے روز غزہ میں فائر بندی مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے قاہرہ گیا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کے لئے مذاکرات ہفتے کو مصر کے شہر قاہرہ میں ہوئے تھے۔

سینٹرل غزہ میں خوشی کا ماحول

حماس کی طرف سے جنگ بندی کی تمام شرائط کو مانے جانے کا اعلان ہونے کے بعد سینٹرل غزہ میں خوشی کا ماحول ہے۔ بی بی سی ایک رپورٹ کے مطابق، الاقصیٰ اسپتال کے باہر لوگوں کی بھیڑ جمع ہے۔ بچے خوشی سے اچھل رہے ہیں۔ لوگ جھوم رہے ہیں۔ حالانکہ انہیں ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ ان کے لئے یہ جنگ بندی کتنی مفید ہونے والی ہے، پھر جنگ بندی کا اعلان کہیں نہ کہیں غزہ کے باشندوں کے لئے راحت بن کرآیا ہے۔

جنگ کے ہلاک شدگان کی تعداد 34,735 ہوگئی: وزارتِ صحت غزہ

غزہ کی وزارتِ صحت نے پیر کو کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران فلسطینی علاقے میں کم از کم 34,735 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تعداد میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی کم از کم 52 اموات شامل ہیں۔ نیز وزارت نے کہا کہ سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے جنگ میں غزہ کی پٹی میں 78,108 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے پیر کے روز فلسطینیوں سے رفح کے کچھ حصوں کو خالی کر دینے کا کہا جو بظاہر جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر میں حماس کے ٹھکانوں پر حملے کی تیاری کے لیے ہے۔ اس علاقے میں حملے کے لیے اسرائیل طویل عرصے سے دھمکی دیتا آیا ہے، جہاں جنگ سے بے گھر ہونے والے دس لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ گزیں ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read