Bharat Express

Israel-Gaza Conflict

شامی آبزرویٹری فارہیومن رائٹس، جوکہ حزبِ اختلاف کی جنگ پرنظررکھنے والی ایک تنظیم ہے، نے کہا کہ میزائل حملے میں کم از کم 6  افراد ہلاک ہوئے، جن میں پانچ ایرانی شہری اور ایک شامی شہری شامل ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے یہ اہلکارحملے کے وقت ایک میٹنگ کر رہے تھے۔

یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما باہوس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ پر 7 اکتوبر کو اسرائیل کے حملے کے بعد بنائے گئے تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

برطانیہ واقع چیریٹی آکس فیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جنگ کے دوران فلسطینیوں کی صورتحال کھانے کی کمی کی وجہ سے مزید خراب ہوگئی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے ارکان جو 7 اکتوبرکوغزہ سے جنوبی اسرائیل میں گھس آئے تھے۔ انہوں نے 240 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا، جن میں سے 130 اب بھی غزہ کی پٹی میں موجود ہیں۔

Israel Hamas War Update: تین ماہ سے جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 22 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔ جبکہ 7,000 سے زیادہ فلسطینی ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ حملے روکنے کے بدلے اسرائیل نے 40 مغویوں کو رہا کرنے کی شرط رکھی تھی۔ تاہم حماس نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا۔

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں "شدید تصادم" کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جنگ کے آج 68 ویں روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال خوفناک ہے اور اسرائیل تمام رہائشی محلوں کو زمین بوس کررہا ہے۔

ترجمان اشرف القدرہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز نے "اسپتال انتظامیہ اور طبی عملے سے کہا کہ وہ اسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں کا ہتھیار حوالے کر دیں۔"

غزہ کے جنوب میں اسرائیلی حملے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نہیں رکے اور رات کے وقت اس میں مزید شدت آگئی۔ اسرائیلی فورسز نے اپنے حملوں کو خان یونس کے مشرقی علاقوں اور شہر کی ساحلی پٹی پر مرکوز کیا جہاں انہوں نے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔