Bharat Express

Gaza-Israel War

حماس نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ کو ان جرائم کی پوری ذمہ داری قبول کرنی چاہیے جو انسانیت کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

حماس کا تازہ ترین بیان اس وقت سامنے آیا ہے جبکہ اسرائیل غزہ کے جنوبی شہر رفح پر فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے حالانکہ اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت یعنی بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے اسے یہ کارروائی روک دینے کا حکم دیا ہے۔

بیجنگ میں ہو رہے چین عرب اسٹیٹ کارپوریشن فورم کے سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے شی جنپنگ نے تجارت کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو ختم کرنے پر زور دیا۔ عرب ممالک کے ساتھ چین کا یہ سمٹ 2004 سے چل رہا ہے۔

اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کی رات رفح کے علاقے تل السلطان میں پناہ گزینوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا۔ اس میں 45 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔

پولیس نے بتایا کہ بھیڑ میں شامل کچھ لوگوں نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جس کی وجہ سے پولیس کو انہیں ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ اس دوران ہجوم ویسٹ منسٹر اسٹیشن کے باہر برج اسٹریٹ پر پہنچ گیا، جہاں پولیس نے انہیں حراست میں لینے کے لیے گروپ کو گھیرے میں لے لیا۔

 اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ شہر پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ لیکن اس دوران اسرائیلی فوج نے رفح شہر پر کئی حملے بھی کیے ہیں۔ اس کے پیچھے اسرائیلی فوج کی منطق یہ ہے کہ رفح میں حماس کے دہشت گردوں کے کیمپ ہیں۔ جسے اسرائیلی فوج تباہ کر رہی ہے۔

اتوار کے روز حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر دعویٰ کیا کہ یہ راکٹ صیہونی شہریوں کے قتل عام کے جواب میں داغے گئے۔

تل ابیب میں کچھ مظاہرین نے ان خواتین فوجیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جو ہفتے کے شروع میں ایک ویڈیو میں دکھائی دی تھیں جس میں انہیں 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے دوران اغوا کیے جانے کے فوراً بعد دکھایا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس اس فیصلے کو نافذ کرنے کا اختیار ہے، لیکن اسرائیل کو امید ہے کہ اس کے اہم اتحادی امریکہ، اقوام متحدہ کی باڈی میں اسے ویٹو کر دے گا۔

اسرائیل کو غزہ میں ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور تباہ کن انسانی بحران پر عالمی تنقید کا سامنا ہے۔ غزہ میں صرف دو ہفتوں کے دوران 900,000 سے زیادہ فلسطینی جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو گئے ہیں اور اب اس کے پاس پناہ، خوراک، پانی اور ادویات کی شدید کمی ہے۔