Bharat Express

Attack on Gaza: غزہ میں شدید لڑائی جاری، ایک اسرائیلی فوجی اور 13 فلسطینی ہلاک

بدھ کے روز غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 بچوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس پر واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل ’ریڈ لائن‘ پار کر رہا ہے۔

غزہ-اسرائیل جنگ

غزہ/یروشلم: غزہ پٹی میں ایک گھر اور نوجوانوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی بمباری سے کم از کم 13 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ یہ اطلاع فلسطینی ذرائع سے سامنے آئی ہے۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے فلسطینی سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات کے روز اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ کے خان یونس شہر میں ایک گھر پر میزائلوں سے بمباری کی۔ فضائی حملے میں بچوں اور خواتین سمیت 8 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ایک ڈرون نے شمالی غزہ میں الشطی پناہ گزین کیمپ میں نوجوانوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا۔ یہاں ڈرون حملے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔

اس دوران، اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنوبی غزہ میں ایک سرنگ کے شافٹ سے نکلنے والے فلسطینی جنگجوؤں کی اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپ ہوئی، جس میں ایک فوجی ہلاک ہو گیا۔ اس کی شناخت 34 سالہ زید مضاریب کے نام سے ہوئی ہے۔ اس سے پہلے حماس کے القسام بریگیڈز نے کہا تھا کہ اس نے رفح کے قریب اسرائیلی افواج کی جانب سے بنائی گئی سرنگ کے داخلی دروازے کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں اندر موجود پانچ اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گئے۔ بتا دیں کہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 36,654 ہو گئی ہے جب کہ 83,309 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ بدھ کے روز غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 بچوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس پر واشنگٹن نے کہا کہ اسرائیل ’ریڈ لائن‘ پار کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے جمعرات کے روز ایک پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا اعادہ کیا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی ’سرخ لکیر‘ عبور کر رہی ہے۔ ملر نے کہا، “ہم نے اسرائیلی حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ اسے شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنا چاہیے۔”

سی این این کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات اسرائیلی فضائیہ کے فضائی حملوں میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 14 بچوں سمیت کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے۔ بے گھر افراد کو اسکول میں رکھا گیا تھا۔ اس سوال پر کہ کیا فضائی بمباری میں امریکی ہتھیار استعمال ہوئے، ملر نے کہا کہ یہ سوال اسرائیلی حکومت سے بہتر طور پر پوچھا جائے گا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکہ اسرائیل کو ہتھیار نہیں دے گا اگر وہ شہریوں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کرے گا۔

وہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس اسکول کو حماس اور اس کے اسلامی جہاد کے دہشت گرد اسرائیل پر حملے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان پیٹر لرنر نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں اسکول کیمپس میں موجود 20 سے 30 جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read