حزب اللہ نے اسرائیل پر داغے درجنوں راکٹ
بیروت/تل ابیب: لبنان کی شیعہ تنظیم حزب اللہ نے شمالی اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے منگل کے روز تصدیق کی کہ لبنان سے تقریباً 50 میزائل داغے گئے۔ حالانکہ، ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
منگل کے روز ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا، “یہ کارروائی مشرقی لبنان کے علاقے ہرمل میں دیر رات اسرائیلی حملے کے جواب میں کی گئی۔ ہمارے جنگجوؤں نے یردون بیرکوں میں آرٹلری رجمنٹ کے ہیڈ کوارٹر اور بکتربند بریگیڈ اور 210 ویں گولان ڈویژن پر درجنوں راکٹ داغے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ شام کی سرحد پر اسرائیلی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ لبنانی سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں حزب اللہ کے دو کمانڈر بھی شامل ہیں۔
آٹھ ماہ قبل غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ ملیشیا اور دیگر گروپوں کے درمیان روزانہ فوجی جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ دونوں طرف سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
دونوں طرف سے جاری گولہ باری سے سرحد کے دونوں جانب کے شہروں میں شدید تباہی ہوئی ہے۔ تقریباً 150,000 لوگوں کو جنگ کے علاقے سے نکالا یا منتقل کیا گیا ہے۔ حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر اسرائیل اور حماس کا تنازع جاری رہا تو خطے میں بڑے فوجی تصادم کا امکان ہے۔
اسرائیلی ڈرون نے جنوبی لبنان کو بنایا نشانہ
الجزیرہ کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈرونز نے جنوبی لبنان کے قصبے کفار کیلا پر حملہ کیا ہے۔ اس دوران، اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ فائر فائٹنگ کی آٹھ ٹیمیں جنوبی لبنان سے حالیہ بمباری کے بعد شمالی اسرائیل میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
حماس کو جنگ بندی کی قرارداد منظور
خبر رساں ادارے روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ گروپ کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری کے مطابق حماس نے جنگ بندی کی اس قرارداد پر رضامندی ظاہر کر دی ہے جسے کل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منظور کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واشنگٹن پر منحصر ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اسرائیل اس کی پابندی کرے۔
پیر کے روز حماس نے اس قرارداد کا خیر مقدم کیا۔ ووٹنگ کے بعد ایک بیان میں حماس نے کہا کہ وہ ثالثوں کے ساتھ تعاون کرنے اور معاہدے کے اصولوں پر عمل درآمد کے لیے بالواسطہ مذاکرات میں داخل ہونے کے لیے تیارہے۔
بھارت ایکسپریس۔