Bharat Express

Congress

اپوزیشن مسلسل الگ الگ امتحان کے پیپرلیک سے متعلق حکومت پرسوال اٹھا رہا ہے۔ پارلیمنٹ میں ایک بارپھرسے کانگریس نے پیپرلیک سے متعلق مودی حکومت سے تلخ سوال پوچھے ہیں۔

انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس نے 80 سے زیادہ بار آئین میں ترمیم کی ہے۔ راہل گاندھی کو آئین کی توہین کے لیے ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔

 اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کے ایجنڈے کا منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے ورنہ یہ لوگ قوم کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ کیونکہ اپوزیشن لیڈر مسلسل شکست  سے مایوس ہیں۔ اس سلسلے میں وہ تمام وقار کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں فتح کے بعد تکبر آتا ہے ،لیکن یہ پہلی بار ہے کہ تکبر ہار کے بعد آگیا ہو۔ کانگریس مغرور ہو گئی۔ اتنا غرور دو تہائی اکثریت سے جیت کر بھی نہیں آتا۔

 یوپی کی مظفرنگرپولیس نےکانوڑیاترا 2024 سے متعلق ایک متنازعہ حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس سے سیاسی ہنگامہ آرائی ہورہی ہے۔ پولیس نے کانوڑ یاترا کے راستوں میں آنے والے سبھی ریسٹورنٹ، دکانوں، ہوٹلوں اورٹھیلے والوں سے اپنی دکان کے آگے نام لکھنے کی ہدایت دی ہے۔

مہاراشٹرمیں اسی سال اسمبلی الیکشن ہونے ہیں۔ ایسے میں مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان سیٹ شیئرنگ سے متعلق بات چیت شروع ہوگئی ہے۔ کانگریس نے شیوسینا کو ایک فارمولہ دیا ہے، لیکن بتایا جا رہا ہے کہ شیو سینا کو یہ پسند نہیں آیا ہے۔ اب اس پر مہاوکاس اگھاڑی کی آئندہ میٹنگ میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

کانگریس لیڈر نے کہا، "پھل سبزی فروشوں اور ریستوراں ڈھابہ کے مالکان کو کانوڑ یاترا کے راستے پر بورڈ پر اپنا نام لکھنا ضروری ہوگا ، یہ مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کی سمت میں اٹھایا گیا قدم ہے یا دلتوں کے معاشی بائیکاٹ کا

لوک سبھا الیکشن میں دھمال مچانے کے بعد ایک بار پھر دو لڑکوں کی جوڑی ساتھ نظرآسکتی ہے۔ یوپی کی 10 اسمبلی سیٹوں پرہونے والے ضمنی الیکشن میں سماجوادی پارٹی اورکانگریس مل کرالیکشن لڑنے پر غورکررہے ہیں۔

مہاراشٹر قانون سازکونسل کے انتخابات میں کانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی نے کراس ووٹنگ کی۔ کانگریس ان ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کرنے جا رہی ہے۔ این سی پی (شرد پوارگروپ) کے امیدوارجینت پاٹل کواراکین اسمبلی کی کراس ووٹنگ کی وجہ سے شکست ہوئی۔

دراصل، شیو سینا (یو بی ٹی) ان 125 سیٹوں کا مطالبہ پچھلے ووٹ مارجن کی بنیاد پر کرے گی۔ اس کے علاوہ پارٹی ان سیٹوں کو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں حاصل ووٹوں کی بنیاد پر اے، بی اور سی لیول میں تقسیم کرے گی۔