Bharat Express

Himachal minister’s controversial comment: ’’بارش کے دوران نہیں آنا چاہتی تھیں کنگنا، کیونکہ اس سے ان کا میک اپ خراب ہو جاتا‘‘، ہماچل کے وزیر کا متنازعہ تبصرہ

اگست کے پہلے ہفتے میں ہماچل پردیش کے منڈی، شملہ اور کلو اضلاع میں بادل پھٹنے سے کافی نقصان ہوا تھا۔ 50 کے قریب لوگ لاپتہ ہیں۔ کچھ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے تعاون سے ریسکیو آپریشن کیا گیا۔

ریونیو منسٹر جگت سنگھ نیگی

شملہ: ہماچل پردیش کے ریونیو منسٹر جگت سنگھ نیگی نے بدھ کو اسمبلی میں منڈی ایم پی کنگنا رناوت کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا۔ مانسون سیشن کے دوران نیگی نے ایوان میں تباہی پر بحث کرتے ہوئے کہا، ’’کنگنا اس وقت ریاست میں آئیں جب سب کچھ معمول پر تھا۔ نہ تو وہ اس وقت آئیں جب شدید بارش کی وارننگ دی گئی تھی، اور نہ ہی جب ان کے منڈی لوک سبھا حلقہ میں نو لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ وہ بارش کے دوران آنا نہیں چاہتی تھیں، کیونکہ اس سے ان کا میک اپ دھل جاتا، اور بغیر میک اپ کے لوگ یہ نہیں بتا پاتے کہ یہ کنگنا رناوت ہیں یا ان کی ماں۔‘‘

دراصل، ریونیو منسٹر بتا رہے تھے کہ کانگریس حکومت آفت میں کس طرح کام کرتی ہے، کیسا کام کاج ہوتا ہے۔ وہ بتا رہے تھے کہ کس طرح حکومت نے آفت کے وقت عوام کو ریلیف فراہم کیا۔ اس دوران انہوں نے کنگنا رناوت کا ذکر کرتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔

قابل ذکر ہے کہ کنگنا رناوت نے 1 اگست 2024 کو ایکس پر پوسٹ کیا تھا۔ انہوں نے لکھا، ’’منڈی اور ہماچل کے کئی علاقوں میں بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے کئی لوگ مر چکے ہیں اور کئی لاپتہ ہیں۔ میں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے ایم ایل اے اور ڈی سی سے بات کی، انہوں نے مجھے فوری طور پر ہماچل کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا، کیوں کہ وہاں کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ میں ہماچل پردیش اور اس کے آس پاس کے تمام لوگوں کو کئی مقامات پر ریڈ اور اورنج الرٹ ہے۔ میں ہماچل پردیش اور اس کے آس پاس کے تمام لوگوں کو مشورہ دیتی ہوں کہ وہ گھروں میں رہیں اور حالات بہتر ہونے تک محفوظ رہیں۔ ہماچل پردیش کے لیے دعا کریں۔

اگست کے پہلے ہفتے میں ہماچل پردیش کے منڈی، شملہ اور کلو اضلاع میں بادل پھٹنے سے کافی نقصان ہوا تھا۔ 50 کے قریب لوگ لاپتہ ہیں۔ کچھ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے تعاون سے ریسکیو آپریشن کیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read