Bharat Express

Shimla

کمیٹی نے اتفاق کیا کہ مسجد میں غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں، کمیٹی کے مطابق ہماچل میں باہری لوگ آئے ہیں اور اس کی وجہ سے ہماچل پردیش میں غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔  جس کے سبب ہماچل میں بھائی چارے کا ماحول بدل رہا ہے۔

جو ویڈیوز سامنے آرہے ہیں ان میں بھیڑ نے پولیس کی کئی رکاوٹیں توڑ دی ہیں، بھیڑ کو پیچھے ہٹانے کے بجائے عوامی ہجوم نے پولیس کو ہی پیچھے دھکیل دیا ہے۔ بے قابو ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس کو طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑاہے۔

ضلع مجسٹریٹ انوپم کشیپ نے کہا کہ یہ حکم سنجولی میں انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023 کی دفعہ 163 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دیا گیا ہے۔ اس کے تحت ضلع کے سنجولی علاقے میں امن و امان اور امن برقرار رکھنے کے لیے پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔

مسجد کی تعمیر کے سوال پر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں تمام شہری برابر ہیں۔ تمام مذاہب کا احترام کیا جاتا ہے۔ جو بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں لے گا، حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ہماچل پردیش آنے والا ہر شہری قانون کا پابند ہے۔

اگست کے پہلے ہفتے میں ہماچل پردیش کے منڈی، شملہ اور کلو اضلاع میں بادل پھٹنے سے کافی نقصان ہوا تھا۔ 50 کے قریب لوگ لاپتہ ہیں۔ کچھ لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے تعاون سے ریسکیو آپریشن کیا گیا۔

ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے اسپیشل سکریٹری ڈی سی رانا نے بتایا کہ بادل پھٹنے سے شملہ ضلع کے سمیج علاقہ، رام پور علاقہ، کلو کے باغی پل علاقہ اور منڈی کے پدار علاقہ میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ 53 افراد لاپتہ ہیں اور 6 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

زلزلے کا مرکز وہ جگہ ہوتی ہے جس کے نیچے پلیٹوں میں حرکت کی وجہ سے ارضیاتی توانائی خارج ہوتی ہے۔ اس جگہ پر زلزلے کے جھٹکے زیادہ شدید ہوتے ہیں۔

جس طرح شملہ میں سیاحوں کی بڑی بھیڑ دیکھی جارہی ہے۔ اسی طرح سیاحوں کی بڑی تعداد منالی بھی پہنچ رہی ہے۔ تاہم، شملہ کے مقابلے منالی میں سیاحوں کی تعداد قدرے کم ہے۔

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ہماچل حادثے پر ٹویٹ کیا۔ انہوں نے لکھا کہ ہماچل پردیش کے سولن میں بادل پھٹنے اور شملہ کے سمر ہل کے شیو مندر میں بھاری مٹی کے تودے گرنے سے کئی لوگوں کی موت کی افسوسناک خبر موصول ہوئی ہے۔

حادثے کے وقت ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے شملہ پولیس بھی موقع پر موجود تھی کہ اچانک تیز رفتار ٹرک سامنے آیا اور 4 گاڑیوں کو ٹکر مارتے ہوئے الٹ گیا۔ ڈرائیور نے ٹرک کے الٹنے سے پہلے دائیں موڑ لینے کی کوشش کی، لیکن اپنی تیز رفتاری کی وجہ سے وہ الٹ گیا۔