Bharat Express

Earthquake in Himachal Pradesh: ہماچل پردیش میں محسوس کیے گئے زلزلے کے شدید جھٹکے، ریکٹر اسکیل پر رہی اتنی شدت

زلزلے کا مرکز وہ جگہ ہوتی ہے جس کے نیچے پلیٹوں میں حرکت کی وجہ سے ارضیاتی توانائی خارج ہوتی ہے۔ اس جگہ پر زلزلے کے جھٹکے زیادہ شدید ہوتے ہیں۔

ہماچل پردیش میں زلزلہ

Earthquake in Himachal Pradesh: ہماچل پردیش کے ضلع چمبا میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ یہ زلزلہ جمعرات (4 مارچ) کی دیر شام کو آیا۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.3 ریکارڈ کی گئی ہے۔ منالی سمیت پورے شہر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے بتایا کہ چمبا میں رات 9:34 بجے زلزلہ آیا۔

کلّو اور لاہول میں بھی زلزلے کے جھٹکے

کلّو اور لاہول وادی میں یکے بعد دیگرے زلزلے کے کئی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ رات 9 بج کر 35 منٹ پر آنے والے زلزلے کے تین سے چار جھٹکوں کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ کیلونگ میں لوگ شدید سردی میں اپنے بچوں کے ساتھ باہر نکل آئے۔ وہیں منالی اور کلو میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔ گرودیو کمار نے بتایا کہ وہ اپنی پوتی کے ساتھ گھر سے باہر آئے تھے۔ اے ڈی ایم کلو اشونی کمار نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ لیکن کہیں سے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

آج کے دن آیا تھا تباہ کن زلزلہ

4 اپریل 1905 کی صبح کانگڑہ میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے میں 20 ہزار سے زیادہ انسانی جانیں ضائع ہو گئی تھیں۔ زلزلے سے ایک لاکھ کے قریب عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں جب کہ 53 ہزار سے زائد مویشی بھی زلزلے کے زد میں آگئے تھے۔

کیوں آتا ہے زلزلہ؟

زمین کے اندر سات پلیٹیں ہیں جو مسلسل گردش کرتی رہتی ہیں۔ جس زون میں یہ پلیٹیں ٹکراتی ہیں اسے فالٹ لائن کہا جاتا ہے۔ پلیٹوں کے کونے بار بار ٹکرانے کی وجہ سے جھک جاتے ہیں۔ جب بہت زیادہ دباؤ بنتا ہے تو پلیٹیں ٹوٹنے لگتی ہیں۔ نیچے کی توانائی باہر نکلنے کا راستہ تلاش کرتی ہے اور خلل کے بعد زلزلہ آتا ہے۔

زلزلے کے مرکز اور شدت کا کیا مطلب ہے؟

زلزلے کا مرکز وہ جگہ ہوتی ہے جس کے نیچے پلیٹوں میں حرکت کی وجہ سے ارضیاتی توانائی خارج ہوتی ہے۔ اس جگہ پر زلزلے کے جھٹکے زیادہ شدید ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے وائبریشن فریکوئنسی بڑھتی ہے، اس کا اثر کم ہوتا جاتا ہے۔ پھر بھی، اگر ریکٹر اسکیل پر سات یا اس سے زیادہ شدت کا زلزلہ آتا ہے، تو زلزلے کے جھٹکے 40 کلومیٹر کے دائرے میں شدید ہوتے ہیں۔ لیکن یہ اس بات پر بھی منحصر ہے کہ زلزلہ کی فریکوئنسی اوپر کی طرف ہے یا نیچے کی طرف۔ اگر وائبریشن فریکوئنسی زیادہ ہے تو کم رقبہ متاثر ہوگا۔

کیسے ناپی جاتی ہے زلزلے کی شدت؟

زلزلوں کی پیمائش ریکٹر اسکیل سے کی جاتی ہے۔ اسے ریکٹر میگنیٹیوڈ ٹیسٹ اسکیل کہا جاتا ہے۔ زلزلوں کی پیمائش ریکٹر اسکیل پر 1 سے 9 تک کی جاتی ہے۔ زلزلے کی پیمائش اس کے مرکز سے کی جاتی ہے۔ زلزلے کے دوران زمین کے اندر سے خارج ہونے والی توانائی کی شدت کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یہ شدت زلزلے کی شدت کا تعین کرتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read