شاہی جامع مسجد کمیٹی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
نئی دہلی: سنبھل معاملے میں مسجد کمیٹی کی عرضی پرسپریم کورٹ نے یوپی حکومت کونوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے حکومت سے رپورٹ مانگی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے نگرپالیکا کا ذریعہ جاری کئے گئے نوٹس پرروک لگا دی۔ دراصل، مسلم فریق نے مسجد کمیٹی کے پاس کنواں پراسٹیٹس کوکا مطالبہ کیا جبکہ یوپی حکومت نے اسے عوامی کنواں بتایا ہے۔ وہیں اب معاملے کی آئندہ سماعت 21 فروری کو ہوگی۔
معاملے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ آپ نے یہ درخواست یہاں کیوں داخل کی ہے؟ کنویں کی تصویر کا ذکر کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ کنواں کے پاس ایک راستہ ہے، وہاں سی سی ٹی وی کیمرہ لگا دیں۔ مسجد کمیٹی کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ یہ صرف مسجد کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے حکم میں درج کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ آپ نے کنواں بند کردیا ہے تاکہ اس کا استعمال نہ کریں۔
Supreme Court issues notice and seeks status report from the Uttar Pradesh on a plea of Committee of Management, Shahi Jama Masjid, Sambhal, seeking direction to the District Magistrate to ensure that status quo is maintained with respect to the private well situated near the…
— ANI (@ANI) January 10, 2025
چیف جسٹس سنجیوکھنہ اورجسٹس سنجے کمارکی بینچ سماعت کررہی ہے۔ عرضی میں ضلع مجسٹریٹ کویہ حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ مسجد کی سیڑھیوں اورگیٹ کے پاس واقع پرائیویٹ کنویں کے متعلق اسٹیٹس کوبرقراررکھا جائے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیراس سے متعلق کوئی کارروائی یا قدم نہ اٹھایا جائے۔ عرضی میں کمیٹی نے کہا ہے کہ عدالت کا حکم تھا کہ انتظامیہ امن وامان اورہم آہنگی قائم کرنے کے لیے اقدامات کئے گئے، لیکن ضلعی انتظامیہ علاقے میں پرانے مندروں اورکنویں کی تلاش میں مصروف ہے۔
ضلع انتظامیہ نے سنبھل کے 19 قدیم کنوؤں کو دوبارہ بحال کرنے کی مہم بھی شروع کی ہے۔ سنبھل کی جامع مسجد کے مرکزی دروازے (مین گیٹ) کے قریب ایک کنواں ہے، جوسنبھل کے 19 قدیم کنویں میں سے ایک ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ ایسے میں جامع مسجد کمیٹی کو خدشہ ہے کہ انتظامیہ اس بند کنویں کوبھی کھول سکتی ہے۔ جامع مسجد کمیٹی نے درخواست دائرکرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیرنہ توجامع مسجد کے کنویں کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی جائے اور نہ ہی سیڑھیوں میں کوئی تبدیلی کی جائے۔
بھارت ایکسپریس اردو۔