Bharat Express DD Free Dish

Sambhal Jama Masjid Case

چندوسی عدالت نے اترپردیش کے سنبھل میں ہری ہرمندر-جامع مسجد تنازعہ کی اگلی سماعت 21 جولائی کوطے کی گئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی درخواست کومسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے سروے کے حکم کوبرقراررکھا ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی نے 1100 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے، جس میں ایس پی ایم پی سمیت 22 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

سنبھل جامع مسجد سروے معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے مسلم فریق کی نظرثانی کی عرضی کو خارج کرکے بڑا جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے ریویو پٹیشن میں مسلم فریق کی دلیلوں کو نا منظور کردیا ہے۔

اترپردیش کی سنبھل شاہی مسجد کے پاس موجود کنویں کے تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ مسلم فریق نے کنویں سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ کنواں مذہبی استعمال کے لئے ہے۔ وہیں، سپریم کورٹ نے کہا کہ سبھی لوگ کنویں کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی عدالت نے 2 ہفتے میں جواب مانگا ہے۔

جسٹس روہت رنجن اگروال نے سنبھل کے ضلع مجسٹریٹ کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ سنبھل کی اس جامع مسجد کو محکمہ آثارِ قدیمہ کے حوالے کرنے کے تعلق سے 1927 میں حکومتی انتظامیہ اور مسجد کمیٹی کے درمیان کیے گئے معاہدے کی اصلی کاپی عدالت کے سامنے پیش کریں۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے منگل کو سنبھل واقع شاہی جامع مسجد سے متعلق عرضی پرسماعت کی۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس روہت رنجن اگروال کی بینچ کررہی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ 10 مارچ رکھی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے اے ایس آئی کی نگرانی میں سنبھل مسجد میں صاف صفائی کرائے جانے کے مطالبہ کو منظور کرلیا ہے۔ حالانکہ عدالت نے ابھی بھی مسجد کے رنگ وروغن کی اجازت نہیں دی ہے۔

یوپی حکومت کی اسٹیٹس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جامع مسجد کے افسران سرکاری زمین پرقبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ کنواں عوامی زمین پرہے۔

 اتر پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے بریلی زون کے اے ڈی جی کو آٹھ ہفتوں کے اندر ملزم ڈپٹی ایس پی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔  اس ہدایت کے ساتھ کمیشن نے ایڈوکیٹ گجیندر سنگھ یادو کی درخواست کو مان لیا ہے۔

سنبھل معاملے میں مسجد کمیٹی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت عظمیٰ نے حکومت سے رپورٹ مانگی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے نگرپالیکا کے ذریعہ جاری کئے گئے نوٹس پر روک لگا دی۔ معاملے کی آئندہ سماعت 21 فروری کو ہوگی۔

ضلع میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا۔ اس ہنگامہ آرائی کے دوران جب پولیس نے مقامی لوگوں پر گولیاں چلائیں تو جواب میں لوگوں نے پولیس ٹیم پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔