Bharat Express

Congress

کانگریس لیڈر سونیا گاندھی نے کہا کہ ہمیں ابھی انتظار کرنا پڑے گا۔ ہمیں پوری امید ہے کہ نتیجہ ایگزٹ پول کے بالکل برعکس آئے گا۔ اتحاد 'انڈیا' کی حالیہ میٹنگ کے بعد بھی کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس بات کو دہرایا تھا۔

یشونت دیشمکھ نے مزید کہا، 'این ڈی اے کے لیے 400 کو عبور کرنا ناممکن نہیں ہے، لیکن یہ مشکل ہے۔ اگر میں اپنی سیٹوں کا تخمینہ بتاؤں، پلس یا مائنس 40 سیٹوں کی رینج، تو وہ 400 کو چھو جائے گی۔ میں اتنی بڑی رینج دینے میں یقین نہیں رکھتا۔

اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال، راجستھان جیسی ریاستوں میں مسلم ووٹروں کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ وہ یوپی میں سماج وادی پارٹی، بہار میں آر جے ڈی، مغربی بنگال میں ٹی ایم سی اور راجستھان میں کانگریس جیسی جماعتوں کے ساتھ جاتے ہیں۔ ی

ہریانہ کے سابق وزیر اعلی بھوپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ ہم 4 جون کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس دن سب کچھ واضح ہو جائے گا۔ نتیجہ ایگزٹ پول سے زیادہ چونکا دینے والا ہو سکتا ہے۔

اکھلیش یادو نے لکھا، 'اپوزیشن نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ بی جے پی میڈیا بی جے پی کو 300 سے آگے دکھائے گا،

بی جے پی ایم ایل اے رام کمار کشیپ نے کہا تھا کہ وہ ہریانہ کی تمام دس سیٹوں پر بھاری اکثریت سے جیتیں گے، کارکنوں میں بھی زبردست جوش و خروش ہے۔

2014 میں زیادہ تر انتخابات بی جے پی اتحاد کو 272 سے 276 سیٹیں دے رہے تھے۔ لیکن شاید انتخابی ماہرین یا ایگزٹ پول کرنے والی ایجنسیوں نے بھی مودی لہر کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ جب نتائج کا دن آیا تو بی جے پی کو 336 سیٹیں ملیں اور پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی نے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی۔

راہل گاندھی نے کہا، ’’اس کا نام ایگزٹ پول نہیں ہے‘‘۔ اس کا نام مودی میڈیا پول ہے۔ یہ مودی جی کا پول ہے۔ یہ ان کا خیالی سروے ہے۔'' جب راہل گاندھی سے پوچھا گیا کہ انڈیا اتحاد کو کتنی سیٹیں ملیں گی، تو انہوں نے کہا، ''آپ نے سدھو موسے والا کا گانا سنا ہے... ہمیں 295 سیٹیں مل رہی ہیں۔''

ریاست میں اقتدار کی واپسی کو لے کر قائدین اور کارکنوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ انہوں نے اپنی جیت کا جشن منانا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی کارکن ایٹا نگر میں پارٹی دفتر کے باہر پٹاخے پھوڑ کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہونی تھی، لیکن پھر تاریخیں بدل دی گئیں کیونکہ حکومت کی مدت 2 جون کو ختم ہو رہی تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی 2 جون کو کی جائے گی، تاکہ موجودہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے تک نتائج کا اعلان کیا جا سکے۔