Bharat Express

Congress

کانگریس کے قومی صدر نے کہا کہ اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے 573 بار انڈیا اتحاد اور اپوزیشن کے بارے میں بات کی، لیکن مہنگائی اور بے روزگاری کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اپنے خط میں مودی حکومت کے کئی فیصلوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے معیشت کو کافی نقصان ہوا۔ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا۔

دھیان کے بارے میں پی ایم کے اعلان کے بعد، ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے سخت ردعمل دیا اور پوچھا کہ انہیں کیمرے کے سامنے دھیان کیوں کرنا پڑتا ہے۔ وہ بطور وزیر اعظم انتخابی مہم نہیں چلا سکتے۔

سنگھ کے سینئر لیڈر اندریش کمار نے کانگریس اور اتحاد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جاتا ہے تو کیا دیگر کمیونٹیز ریزرویشن کے لیے احتجاج نہیں کریں گی۔

پرینکا گاندھی کہا کہ پورے ملک میں تبدیلی کا ماحول ہے، لوگ بی جے پی کی سیاست سے تنگ آچکے ہیں اور پیسے کی طاقت سے ہماچل میں حکومت گرانے کی کوشش ان کے لیے نقصان دہ ہوگی۔ عوام کو یہ بات پسند نہیں۔

 بنگلور کے چیف پوسٹ ماسٹر ایچ ایم منجیش نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ لوگ اس یقین کے ساتھ کھاتہ کھولنے کے لیے پوسٹ آفس آ رہے ہیں کہ محکمہ ڈاک ان کے کھاتوں میں 2,000 یا 8,500 روپے جمع کرے گا۔

راہل گاندھی نے اس دوران وزیراعظم نریندر مودی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کہتے ہیں کہ کسانوں کو قانونی ایم ایس پی نہیں دی جا سکتی ہے۔

راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کی جوڑی اس وقت کافی ہٹ ہو رہی ہے اور دونوں یوپی میں مل کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ دونوں لیڈران نے کانگریس کے ریاستی صدر اور انڈیا الائنس کے امیدوار اجے رائے کو جیت دلانے کی اپیل کی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ وزیر اعظم انتخابات ختم ہونے کے بعد کسی مذہبی مقام کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے، 2019 کے لوک سبھا انتخابات کی تکمیل کے بعد، وزیر اعظم کیدارناتھ گئے تھے، جہاں انہوں نے دھیان بھی کیا تھا، لیکن اس وقت کسی بھی اپوزیشن پارٹی نے کوئی سوال نہیں اٹھایا تھا۔

پرینکا گاندھی نے کانگڑا میں انتخابی جلسے کوخطاب کیا۔ یہاں انہوں نے وزیراعظم نریندرمودی پرجم کرتنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے ہماچل میں آئی تباہی کا ذکرکیا۔