Bharat Express

Chandrashekhar Azad

رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ پہلے ہریانہ-اتر پردیش طے کرتے تھے کہ دہلی کی کرسی پر کون بیٹھے گا، اب دہلی میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو جسے چاہتے ہیں مقرر کرتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ہٹا دیتے ہیں۔

چندر شیکھر آزاد کے اثر کو کم کرنے کے لیے مایاوتی نے آکاش آنند کے کردار کو ان کے سامنے مزید موثر بنانے کی تیاریاں کی ہیں۔ تاکہ بی ایس پی کھوئی ہوئی زمین دوبارہ حاصل کر سکے۔

ہریانہ میں دشینت چوٹالہ کی قیادت والی جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) چندرشیکھرآزاد کی پارٹی آزاد سماج پارٹی نے اتحاد کرکے جاٹ اوردلت ووٹوں کو اپنے ساتھ لانے کی کوشش میں مروف ہیں۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کے لئے 20-70 کا فارمولہ اپنایا گیا ہے۔

آزاد سماج پارٹی کے ایم پی چندر شیکھر نے وزارت تعلیم کے گرانٹ کے مطالبات پر بحث کے دوران یوپی اور راجستھان کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلبہ یونینوں کی بحالی کا مطالبہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ  کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ سکولوں میں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے تعلیم بھی دی جائے۔

ماہرین کے مطابق چندر شیکھر آزاد کے اس قدم کا یوپی کی سیاست پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس قدم سے اکھلیش یادو اور مایاوتی کے ٹینش میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

چندر شیکھر خاتون کی بات سن رہے تھے، جب ایک مداح  سیلفی لینے ان کے پاس پہنچا۔ اس پر چندر شیکھر غصے میں آجاتے ہیں

اکھلیش یادو کے پرانے ساتھی چندر شیکھر آزاد نے اعظم خان کا ذکر کرتے ہوئے ایسا بیان دیا جس کا ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا، 'جو محروم طبقے کے لیڈر ہیں، وہ جس طرح سے ظلم سہ رہے ہیں۔ اعظم خان جیسے سینئر لیڈر جیل میں ہیں۔

چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ اگر کوئی انہیں ووٹ کٹوا کہتا ہے تو وہ غلط ہے۔ انہوں نے بہوجن سماج پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ ہماری پارٹی نے صرف دو سیٹوں پر الیکشن لڑا لیکن باقی 78 سیٹوں پر انہوں نے کیا کمال دکھادیا۔

جیسے ہی بھیم آرمی چیف اور نگینہ لوک سبھا سیٹ سے نومنتخب رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے ایک متنازعہ بیان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، بہار کی سیاست بھی گرم ہوگئی۔ بہار میں جہاں بی جے پی نے چندر شیکھر آزاد کو نیا ملا قرار دیاہے۔ دوسری طرف جہاں آر جے ڈی …

چندر شیکھر حلف لینے کے بعد دستخط کرنا بھول گئے۔ وہ سیڑھیاں چڑھ کر آگے بڑھنے لگے۔ اس کے بعد وہ اکھلیش یادو کے پاس پہنچے اور ہاتھ ملایا۔ اکھلیش نے انہیں دستخط کرنے کی یاد دلائی۔ اس کے بعد چندر شیکھر نے دستخط کئے۔