آزاد سماج پارٹی کے ایم پی چندر شیکھر نے وزارت تعلیم کے گرانٹ کے مطالبات پر بحث کے دوران یوپی اور راجستھان کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلبہ یونینوں کی بحالی کا مطالبہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ سکولوں میں مختلف سرگرمیوں کے ذریعے تعلیم بھی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی ، ایس ٹی طلباء کو بیرون ملک تعلیم فراہم کرنے کا انتظام کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے یہ مطالبہ بھی اٹھایا کہ خانہ بدوش ذاتوں کے طلباء کے لیے موبائل اسکول چلائے جائیں۔ چندر شیکھر نے کہا کہ آپ تعلیم کی بات کر رہے ہیں، سیاسی وجوہات کی بنا پر رام پور میں جوہر یونیورسٹی بند کر دی گئی، اعظم خان صاحب کو جیل میں ڈالا گیا، کتنے ظلم ہو رہے ہیں۔ تعلیم کی کمرشلائزیشن بند کی جائے اور سب کا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے وزیر تعلیم سے کہا کہ دیہی علاقوں کے بچوں پر توجہ دیں۔ اگر ایسا نہیں کیا تو پھر احتجاج کرنا پڑے گا۔ اس سے پہلے آپ ا س کام کیلئے قدم بڑھائیں۔
مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے یا نہیں :اویسی
لوک سبھا میں آج وزارت تعلیم کے گرانٹ کے مطالبات پر بحث کے دوران حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے مسلمانوں کے اسکول چھوڑنے کے تناسب کے اعداد و شمارکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے یا نہیں۔ اسکولوں میں داخلہ کے معاملے میں مسلم لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے زیادہ ہے۔ انہوں نے نوودیا ودیالیہ کے ساتھ ساتھ کیندریہ ودیالیہ کے لیے مختص بجٹ کا ذکر کیا اور ان اسکولوں میں خالی آسامیوں کا سوال اٹھایا اور کہا کہ کیا آپ اس کے لیے بابر کو ذمہ دار ٹھہرائیں گے؟ انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں مستقل وائس چانسلر نہ ہونے اور رجسٹرار کے عہدے کے لیے اہلیت پر پورا نہ اترنے پر بھی سوالات اٹھائے اور یہ مانگ کی کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو جلد از جلد وائس چانسلر دیا جائے۔
بھارت ایکسپریس۔