Bharat Express

Tension of Akhilesh-Mayawati will increase: یوپی ضمنی انتخابات سے پہلے پارلیمنٹ میں چندر شیکھر کا ماسٹر اسٹروک،جانئے کیوں بڑھ جائے گی اکھلیش۔ مایاوتی کی ٹینشن

ماہرین کے مطابق چندر شیکھر آزاد کے اس قدم کا یوپی کی سیاست پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس قدم سے اکھلیش یادو اور مایاوتی کے ٹینش میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

یوپی ضمنی انتخابات سے پہلے پارلیمنٹ میں چندر شیکھر کا ماسٹر اسٹروک،جانئے کیوں بڑھ جائے گی اکھلیش۔ مایاوتی کی ٹینشن

نگینہ لوک سبھا سیٹ سے آزاد رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے ایک اقدام نے اکھلیش یادو اور مایاوتی کی ٹینشن بڑھا دی ہے۔ دراصل چندر شیکھر آزاد نے جمعہ کو لوک سبھا میں ایک پرائیویٹ بل پیش کیا۔ بل میں درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے لیے نجی شعبے، تعلیمی اداروں اور کم از کم 20 افراد کو ملازمت دینے والے دیگر اداروں میں ریزرویشن کا مطالبہ کیا گیا ہے اور حکومت کا کوئی مالی مفاد نہیں ہے۔

اس بل کا مقصد ریزرویشن کے فوائد کو بڑھانا ہے، جو فی الحال صرف پبلک سیکٹر کے لیے دستیاب ہیں، نجی شعبے تک۔ اس بل کو باقاعدہ طور پر پرائیویٹ سیکٹر ایکٹ 2024 میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کا نام دیا گیا ہے۔

سرکاری بینکوں سے کم سود پر قرض کا مطالبہ

مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کو نجی شعبے کے اداروں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کو لاگو کریں اور قومی بنکوں کے ذریعے کم شرح سود پر قرضے دستیاب کرائے جائیں۔

سالانہ رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا

بل میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ایکٹ کے تحت کی گئی کارروائی کی تفصیل کے ساتھ سالانہ رپورٹ پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کو ایکٹ کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے قواعد بنانے کا اختیار دیا جائے گا۔ فی الحال پرائیویٹ سیکٹر میں ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

اس لیے اکھلیش اور مایاوتی کی ٹینشن بڑھ سکتی ہے

ماہرین کے مطابق چندر شیکھر آزاد کے اس قدم کا یوپی کی سیاست پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس قدم سے اکھلیش یادو اور مایاوتی کے ٹینش میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ جس طرح سے چندر شیکھر نے بی جے پی امیدوار کو شکست دے کر آزاد حیثیت میں لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی، اس سے ثابت ہو گیا ہے کہ چندر شیکھر اب یوپی میں دلت ووٹ بینک کی پکڑ مضبوط ہورہی ہے ۔ اس طرح چندر شیکھر یوپی میں 2027 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کئی سیٹوں پر کھیل خراب کر سکتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read