Bharat Express

UP Politics: چندر شیکھر آزاد بن رہے ہیں اکھلیش یادو کے لیے نیا چیلنج، اس بیان نے مچا دی ہلچل

اکھلیش یادو کے پرانے ساتھی چندر شیکھر آزاد نے اعظم خان کا ذکر کرتے ہوئے ایسا بیان دیا جس کا ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘جو محروم طبقے کے لیڈر ہیں، وہ جس طرح سے ظلم سہ رہے ہیں۔ اعظم خان جیسے سینئر لیڈر جیل میں ہیں۔

چندر شیکھر آزاد بن رہے ہیں اکھلیش یادو کے لیے نیا چیلنج، اس بیان نے مچا دی ہلچل

UP Politics: جیل میں بند سابق وزیر اور سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کے بارے میں بھلے ہی ان کی پارٹی نے آواز نہیں اٹھائی تھی، لیکن اب انہیں دوسری پارٹیوں کی حمایت ملنا شروع ہو گئی ہے۔ اب بھیم آرمی چیف اور نگینہ کے ایم پی چندر شیکھر آزاد ان کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ ان کا یہ بیان ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے لیے ایک نیا چیلنج بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

اکھلیش یادو کے پرانے ساتھی چندر شیکھر آزاد نے اعظم خان کا ذکر کرتے ہوئے ایسا بیان دیا جس کا ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘جو محروم طبقے کے لیڈر ہیں، وہ جس طرح سے ظلم سہ رہے ہیں۔ اعظم خان جیسے سینئر لیڈر جیل میں ہیں۔ انہیں جیلوں میں ڈال دیا گیا یا کچھ لوگ اس دنیا میں نہیں رہے۔ یہ حکومت کی آمریت کے ساتھ کام کرنے کی ایک مثال ہے۔

بی جے پی کی شکست کی بتائی وجہ

نگینہ ایم پی نے کہا، ‘یہ جمہوریت میں اچھا نہیں ہے، یہ بہت غلط پیغام جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے بی جے پی کو اتر پردیش میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ دراصل یہ پہلا موقع ہے جب چندر شیکھر آزاد نے اعظم خان کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ ایک طرف ان کے اس بیان نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے اور دوسری طرف اعظم خان کے حوالے سے سیاسی بیان بازی تیز ہونے کا امکان ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال رام پور کی ایک عدالت نے اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹس کے معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ تب عدالت نے اعظم خان، عبداللہ اعظم اور اہلیہ تنزین فاطمہ کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت کے حکم پر تینوں کو براہ راست جیل بھیج دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Jagannath Rath Yatra: جگن ناتھ رتھ یاترا میں بھگدڑ جیسی صورتحال! دم گھٹنے سے ایک عقیدت مند ہلاک، سینکڑوں زخمی

ایم پی-ایم ایل اے مجسٹریٹ شوبھت بنسل کی عدالت نے اعظم خان، تنزین فاطمہ اور عبداللہ اعظم کو 2019 کے دو پیدائشی سرٹیفکیٹس کے معاملے میں مجرم قرار دیا تھا اور انہیں زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا سنائی تھی۔ واضح رہے کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ایس پی کے ٹکٹ پر سوار علاقے سے انتخاب جیتنے والے عبداللہ اعظم کو 2008 کے ایک کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا اور انہیں گزشتہ فروری میں مرادآباد کی عدالت نے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read