Bharat Express

Asaduddin Owaisi

کچھ راہگیروں کی مدد سے خاتون کو عادل آباد کے RIMS اسپتال لے جایا گیا۔ جب خاتون کو 2 ستمبر کو ہوش آیا تو اس نے اپنے گھر والوں کو واقعہ کے بارے میں بتایا۔ اس نے مقامی پولیس میں شکایت درج کرائی اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہریانہ حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، 'ہریانہ میں 12ویں کلاس میں پڑھنے والے آرین مشرا کو گاؤ رکھشکوں نے اسے مسلمان سمجھ کر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

اویسی نے پوچھا، وزیراعظم مودی، آپ مسلمانوں کے لیے سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو ممبر کیوں بنانا چاہتے ہیں؟ اس ملک کی طاقت یہ ہے کہ ہر مذہب کے پیروکاروں کو اپنے اپنے مذاہب پر چلنا چاہیے۔

اسد الدین اویسی نے لکھا، 'صابر کے قتل کے معاملہ میں دو لڑکے پکڑے گئے جن کی عمر 18 سال بھی نہیں تھی۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گائے کے تحفظ کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو کوئی نہیں روک سکتا۔

اسد الدین اویسی نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا، "اگر آپ قانونی طور پر بابا یا ان کی پارٹی کی مخالفت کرتے ہیں تو بھی آپ کو ملک دشمن قرار دے کر جیل بھیج دیا جائے گا۔ آپ کے ٹیکس کے پیسے سے اب آئی ٹی سیل کے لوگوں کا گھر چلے گا۔"

اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے لکھا، 'اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے۔ اسکیم کے تحت سوشل میڈیا پر بابا کی جھوٹی تعریف کرکے 8 لاکھ روپے تک کما سکتے ہیں۔

حیدرآباد پرانے شہر میں غیرقانونی تعمیرات اور قبضہ ہٹانے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مہم میں اکبرالدین اویسی کے مبینہ غیرقانونی تعمیرات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہا، "میں نے حاجی شہزاد علی کا ایک ویڈیو دیکھا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلم کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ رام گیری مہاراج کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جنہوں نے پیغمبر اسلام اور اسلام کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔

وقف ترمیمی بل 2024 پر بحث کے لیے بنائی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا اجلاس جمعرات (22 اگست) کو دہلی کے پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں ہوا۔ بتایا گیا کہ جے پی سی کی یہ میٹنگ تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق  جے پی سی اجلاس میں …

اسد الدین اویسی نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ وقف بورڈ میں خواتین کو ممبر بنایا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت بلقیس بانو اور ذکیہ جعفری کو اپنا ممبر بنائے گی۔ آپ یہ بل شامل کرنے کے لیے نہیں بلکہ تقسیم کرنے کے لیے لا رہے ہیں۔