Bharat Express

CM Reddy called Owaisi the voice of the poor: صرف اویسی ہیں جو لوک سبھا میں غریبوں کی آواز اٹھا رہے ہیں،تلنگانہ سی ایم نے اویسی کی جم کر کی تعریف

الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسدالدین نے الیکشن میں ہمارا ساتھ دیا، نہیں دیا،یہ الگ بات ہے، الیکشن کے وقت ہم اپنے طریقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور وہ ا پنے  طریقے سے لڑ رہے ہیں، لیکن انتخابات ختم ہونے کے بعد ہمیں حیدرآباد کے کروڑوں عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کی تعریف کی۔ انہیں ریاست کا واحد لیڈر بھی قرار دیا گیا جو غریبوں کی آواز بنتا ہے۔سی ایم ریونت ریڈی اور اسد الدین اویسی آخری پیغمبرمحمدﷺ  پرایک  کتاب کی رونمائی کا حصہ تھے۔ اس موقع پر سی ایم ریڈی نے کہا کہ محمد صاحب نے جو کچھ کہا، جو کچھ بھی گیتا میں کہاگیا، جو کچھ بھی بائبل میں کہاگیا، ان سب کا ایک ہی مطلب ہے کہ اس ملک کو آگے لے جانے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس دنیا کو امن میں رکھنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں سوچنا چاہیے جو کچھ لوگ زہر پھیلا رہے ہیں،انہیں کیسے روکا جائے۔

سی ایم ریونت ریڈی نے اویسی کی ستائش کی۔

ایم پی اسدالدین اویسی کی تعریف کرتے ہوئے سی ایم ریڈی نے کہا کہ وہ اس آواز سے بہت خوش ہیں جو اویسی غریب لوگوں بالخصوص اقلیتوں، دلتوں اور قبائلی لوگوں کی جانب سے لوک سبھا میں اٹھا رہے ہیں۔ کبھی کبھی جب اسدالدین کانگریس کے خلاف بولتے تھے تو مجھے اچھا لگتا تھا کیونکہ یہ ہمارا بھائی تھا جو آواز اٹھا رہا تھا، اگر وہ ہمارے خلاف بول رہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ہمارا دشمن ہے، کبھی کبھی غلطیاں بھی ہو سکتی ہیں۔ ان غلطیوں کو درست کرنے کے لیے ایک مضبوط اپوزیشن کی ضرورت ہے۔

غریبوں کی آواز اٹھانے والا واحد رکن اسمبلی

اسدالدین کو غریبوں کی آواز اٹھانے والا لیڈر بتاتے ہوئے سی ایم ریڈی نے کہا کہ آج آپ دیکھ رہے ہیں کہ لوک سبھا میں عوام کی آواز بننے والوں کی تعداد بہت کم ہوگئی ہے اور زہر پھیلانے والے لوگ بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے تلنگانہ میں جے پال ریڈی جیسے لوگ تھے جو غریبوں کے لیے آواز اٹھاتے تھے، لیکن اب ان میں سے بہت کم رہ گئے ہیں، زیادہ کاروباری لوگ آگئے ہیں۔ سی ایم نے کہا کہ تلنگانہ میں 17 ایم پی ہیں جن میں سے بیرسٹر اسد الدین واحد لیڈر ہیں جو پارلیمنٹ میں غریبوں کی بات کرتے ہیں۔

مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے

الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسدالدین نے الیکشن میں ہمارا ساتھ دیا، نہیں دیا،یہ الگ بات ہے، الیکشن کے وقت ہم اپنے طریقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور وہ ا پنے  طریقے سے لڑ رہے ہیں، لیکن انتخابات ختم ہونے کے بعد ہمیں حیدرآباد کے کروڑوں عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم الگ بیٹھ کر الگ الگ سوچیں اور کچھ کریں تو اس شہر کا نام داغدار ہو جائے گا۔اس لئے ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read