Bharat Express

Revanth Reddy

دراصل یہ معاملہ تلنگانہ اسمبلی میں سنجیدہ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ریونتھ ریڈی اور اکبرالدین اویسی نے یہ مسئلہ اٹھایا اور اللو ارجن پر سوال اٹھائے، جس کی وجہ سے معاملہ مزید گرم ہونے کا امکان ہے۔

سراج نے عہدہ سنبھالنے کے بعد تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے بھی اظہار تشکر کیا ہے۔ سراج نے کئی بڑے مواقع پر ٹیم انڈیا کے لیے مہلک پرفارمنس دی ہے۔ انہیں یہ عہدہ اسی وجہ سے دیا گیا ہے۔

الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسدالدین نے الیکشن میں ہمارا ساتھ دیا، نہیں دیا،یہ الگ بات ہے، الیکشن کے وقت ہم اپنے طریقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور وہ ا پنے  طریقے سے لڑ رہے ہیں، لیکن انتخابات ختم ہونے کے بعد ہمیں حیدرآباد کے کروڑوں عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 26 ٹیمیں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں سیلاب سے راحت اور بچاؤ کاموں کے لیے تعینات کی جا رہی ہیں۔ حکام کے مطابق دونوں ریاستوں میں 12 ٹیمیں پہلے ہی تعینات ہیں۔

پی ایم مودی نے دونوں وزرائے اعلیٰ کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ تلنگانہ کے سی ایم ریونت ریڈی نے پی ایم مودی کو ریاست کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو کسی قسم کی تکلیف یا جان و مال کے نقصان کے بغیر تیزی سے کام کر رہی ہے۔

تلنگانہ کے وزیر اعلی ریونت ریڈی نے دہلی شراب پالیسی اسکام کیس میں بی آر ایس لیڈر کے پر الزام لگایا ہے۔ کویتا کو سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ جس پر عدالت نے وزیراعلیٰ کی سرزنش کی۔

حیدرآباد پرانے شہر میں غیرقانونی تعمیرات اور قبضہ ہٹانے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مہم میں اکبرالدین اویسی کے مبینہ غیرقانونی تعمیرات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

اسد الدین اویسی کا ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پریہ لکھاگیا’ ہماری کوشش یہ ہونی چاہیے کہ سب سے پہلے ہم اپنے حوصلے بلند رکھیں اور بزدلی کو اپنے قریب نہ آنے دیں۔

ریونت ریڈی نے کہا کہ اگر اکبر الدین اویسی کانگریس کے ٹکٹ پر کوڈنگل سے الیکشن لڑتے ہیں تو ان کی جیت کو یقینی بنانا میری ذمہ داری ہوگی۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس میٹنگ میں ترقی یافتہ ہندوستان سے متعلق ویژن پیپر پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بیان کے مطابق اس میٹنگ کا مقصد مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان باہمی نظم و نسق اور تعاون کو فروغ دینا