Bharat Express

’چاہے میرے اوپر تلوار چلاؤ لیکن…‘ فاطمہ کالج پرکارروائی کی خبرسے برہم ہوئے اکبرالدین، اسدالدین اویسی نے کہی یہ بڑی بات

حیدرآباد پرانے شہر میں غیرقانونی تعمیرات اور قبضہ ہٹانے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی بھی اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس مہم میں اکبرالدین اویسی کے مبینہ غیرقانونی تعمیرات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

اسدالدین اویسی اور اکبرالدین اویسی نے تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

حیدرآباد میں ہائیڈرا کی طرف سے پرانے شہرکی غیرقانونی عمارتوں کومنہدم کرنے کی مہم چل رہی ہے۔ خبرہے کہ ہائیڈرا کا اگلا نشانہ اویسی برادران کے مبینہ غیرقانونی تعمیرات بتائے جا رہے ہیں۔ اس میں بنگلہ گڈا میں واقع فاطمہ اویسی کالج بھی ہے۔ اس خبرکے سامنے آتے ہی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی سخت برہم ہوگئے ہیں۔

اکبرالدین اویسی نے سخت الفاظ میں ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ چاہے مجھے گولی ماردو، یا میرے اوپرتلوارچلاؤ، لیکن غریبوں کو تعلیم دینے سے مت روکو۔ اکبرالدین اویسی نے کہا کہ غریبوں کے بچوں کوکوالٹی ایجوکیشن کے لئے ہی 12 عمارتوں کی تعمیرکرائی گئی ہے۔ ہماری گزارش ہے کہ اسے منہدم کرکے غریب بچوں کے تعلیم (ایجوکیشن) میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔

وزیراعلیٰ ریونت ریڈی سے مل رہی ہے شکایت

جانکاری کے مطابق، ہائیڈرا کواویسی برادران سے متعلق غیرقانونی تعمیرات سے متعلق بھی شکایتیں مل رہی ہیں، جس کے بعد ہائیڈرا کی طرف سے شہربھرکے غیرقانونی تعمیرات کے ساتھ ساتھ اویسی برادران کی عمارتوں کوبھی نامزد کیا گیا ہے۔ اس بارے میں وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اورہائیڈرا کمشنر رنگناتھ سے شکایت کی گئی۔ حیدرآباد پرانے شہرکے باشندوں نے سوشل میڈیا ایکس پروزیراعلیٰ ریونت ریڈی کوٹیگ کرکے سوال کیا۔

اویسی برادران پرالزام ہے کہ انہوں نے حیدرآباد کے بندلاگڑا سلاکم تالاب کے اوپرغیرقانونی طورپرتعلیمی ادارے بنائے ہیں۔ پورا معاملہ جب روشنی میں آیا تواس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی اوران کے بھائی اسدالدین اویسی نے برہمی کا اظہارکیا ہے۔ اکبرالدین اویسی نے کہا کہ انہوں نے غریبوں کو مفت تعلیم دینے کے لئے 12 عمارتیں بنوائی ہیں۔

ہمارے طلبا فوج بن کران کو روکیں گے: اکبرالدین

اکبرالدین اویسی نے اس کے پیچھے سیاسی سازش سے انکارنہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پریشان کرنے والے سوچ رہے ہیں کہ شاید ہم کمزورہوگئے ہیں، لیکن یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ ان کے تعلیمی اداروں میں اگرتوڑ پھوڑ کی بات آئی توان کے کالج کے طلبا فوج بن کرانہیں روکنے کی کوشش کریں گے۔

اسدالدین اویسی نے حکومت سے پوچھا یہ سوال

ہائیڈرا کی مہم پرحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اوراکبرالدین اویسی کے بڑے بھائی اسدالدین اویسی پہلے ہی حکومت پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت نیک لیس روڈ اورجی ایچ ایم سی دفترسمیت مرکزاورریاستی حکومتوں کی مختلف عمارتوں کوبھی منہدم کردے گی؟ جو ایف ٹی ایل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سبھی عمارتوں کے ساتھ مساوی انصاف ہونا چاہئے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read