تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی
تلنگانہ کے وزیر اعلی ریونت ریڈی کے خلاف ووٹ کے بدلے کیش اسکام کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمیں کیس کو منتقل کرنے پر غورو خوض کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ کے نے تلنگانہ کے وزیر اعلی اے ریونت ریڈی کے بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا گیا ہے۔ عدالت نے پوچھا کیا آئینی افسر کو ایسا بیان دینا چاہیے؟ عدالت نے کہا کہ قانونی اداروں کا احترام ہونا چاہیے۔
عدالت نے کہا کہ کوئی کیسے کہہ سکتا ہے کہ ہم سیاسی وجوہات کی بنا پر احکامات جاری کرتے ہیں۔ عدالت نے ریونت ریڈی کو یاد دلایا کہ کل ہی سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کو توہین آمیز ریمارکس کے لئے نوٹس جاری کیا تھا۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ ریونت ریڈی مسلسل عدالت کے بارے میں تبصرہ کر رہے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے کیس منتقل کرنے پر غور کرنے کا کہا ہے۔ عدالت اس معاملے میں اگلی سماعت پیر کو کرے گی۔
جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس پی کے مشرا اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ اس درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ یہ عرضی گنٹا کانڈلا جگدیش ریڈی اور دیگر تین افراد کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ سماعت کے لیے ضروری ہے کہ کیس کو تلنگانہ سے بھوپال منتقل کیا جائے۔ درخواست گزاروں میں سابق ڈپٹی چیف منسٹر اور سابق وزیر تلنگانہ شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ریڈی اس وقت اہم ملزم ہیں، ریاست تلنگانہ کے وزیر اعلی ہیں اور وزیر داخلہ بن چکے ہیں، جن کے خلاف 88 فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان حالات میں ملزم کا استغاثہ پر براہ راست کنٹرول ہے، اس لیے یہ سمجھا جاتا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ ٹرائل کا کوئی امکان نہیں ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ معاملہ 31 مئی 2015 کا ہے۔ اس وقت انسداد بدعنوانی بیورو نے ریونت ریڈی کو قانون ساز کونسل کے انتخابات میں ٹی ڈی پی امیدوار ویم نریندر ریڈی کی حمایت کے لیے نامزد ایم ایل اے ایلوس اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپے کی رشوت دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ریونت ریڈی اس وقت ٹی ڈی پی میں تھے۔ ریونت ریڈی کے علاوہ اے سی بی نے کچھ اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں ان سب کو ضمانت مل گئی۔ اے سی بی کو اس معاملے میں آڈیو اور ویڈیو ثبوت بھی ملے ہیں۔ اے سی بی نے اپنی چارج شیٹ میں الزامات کو ثابت کرنے والے یہ آڈیو اور ویڈیو ثبوت شامل کیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔