Bharat Express

Maharashtra Assembly Election 2024: مہاراشٹر اسمبلی الیکشن لڑے گی اویسی کی پارٹی، اے آئی ایم آی ایم نے 5 امیدواروں کا کردیا اعلان

مہاراشٹر کی سیاست میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اعلان کردیا کہ ان کی پارٹی آنے والے ریاستی اسمبلی الیکشن میں کئی سیٹوں پرامیدوار اتارے گی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

مہاراشٹر کی سیاست میں سبھی پارٹیوں نے اپنے داؤں کھیلنا شروع کردیا ہے۔ اسی درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر میں اعلان کردیا کہ ان کی پارٹی اس الیکشن میں اپنے امیدوار اتارے گی۔ انہوں نے اپنے 5 امیدواروں کے ناموں کا بھی اعلان کردیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اجیت پوارکوبھی ترمیمی بل پراحتجاج کرنے کے لئے کہا ہے۔

اسدالدین اویسی نے پیرکے روز کہا کہ اورنگ آباد کے سابق رکن پارلیمنٹ امتیازجلیل آئندہ اسمبلی الیکشن میں امیدوار ہوں گے۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چار امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ ان میں رکن اسمبلی مفتی اسماعیل، شاہ فاروق انور، فاروق شبدی اور رئیس لشکریا بھی شامل ہیں۔

مالیگاؤں سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں مفتی اسماعیل

مفتی محمد اسماعیل اس وقت مالیگاؤں سینٹرل سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں، جبکہ شاہ فاروق انوردھلے شہرکے رکن اسمبلی ہیں۔ رئیس لشکریا ممبئی یونٹ کے روح رواں ہیں۔ امتیاز جلیل کے انتخابی حلقہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ انہیں 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں شیو سینا کے سندیپن بھمرے سے ہارکا سامنا کرنا پڑا تھا۔

وقف ترمیمی بل پرساتھ دیں اجیت پوار

وقف ترمیمی بل سے متعلق انہوں نے کہا کہ اجیت پوار والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کواس کی مخالفت کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اجیت پوار کہتے ہیں کہ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے، لیکن سیکولرازم کو نہیں چھوڑا ہے۔ اس پراسدالدین اویسی نے کہا کہ اگرایسا ہے تو انہیں نریندرمودی حکومت کے اس بل کی مخالفت کرنی چاہئے۔ یہ بل وقف زمین سے متعلق فیصلوں میں کلکٹر کو زیادہ طاقت دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے کہا کہ یہ بل آئین مخالف ہی رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: India Islamic Cultural Centre on Waqf Amendment Bill 2024: وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر سے اٹھی مضبوط آواز

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ نے کہا کہ ہندو بندوبستی ایکٹ، گرودوارہ منیجنگ کمیٹی یا عیسائیوں کے لئے کبھی ایسا بل پیش نہیں کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ بل ہندوستانی شہریوں کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے اس بل کے خلاف مشورہ دینے کے لئے لوگوں کو کیوآرکوڈ کے ذریعہ اپیل کی ہے۔ یہ وقف کا این آرسی ثابت ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انصاف کے اصولوں کے مطابق کوئی بھی کلکٹرخود کو جج نہیں مان سکتا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read