Bharat Express

Asaduddin Owaisi

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے درگاہ میں مندربتانے پراقلیتی امورکے وزیرسے سوال کیا کہ اس موضوع پران کی وزارت کا کیا رخ ہے؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کی زمین پرقبضہ کرنا چاہتی ہے۔

اسد الدین اویسی نے وقف ترمیمی بل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وقف کا رکن مسلم کمیونٹی سے باہر کیسے ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ وقف جائیداد ایک نجی ملکیت ہے۔ بی جے پی اس طرح افواہیں پھیلا رہی ہے جیسے وقف سرکاری ملکیت ہو۔

وقف (ترمیمی) بل 2024 کے بارے میں، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، "ہمارے ملک میں ایک ایسا قانون بنایا جا رہا ہے جس سے ہماری زمینیں چھین لی جائیں گی۔

اسد الدین اویسی نے اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا، 'مودی اور شاہ کو اگرچھوڑدیا جائے تو کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے متواترانتخابات  کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

 بلڈوزرکارروائی پرسپریم کورٹ کے فیصلے کا تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے استقبال کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے کہا ہے کہ انصاف کے سپریم آرڈرنے نہ صرف بلڈوزربلکہ ان لوگوں کی تباہ کن سیاست کوبھی ختم کردیا ہے، جو بلڈوزرکا غلط استعمال کرتے ہیں۔

الیکشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسدالدین نے الیکشن میں ہمارا ساتھ دیا، نہیں دیا،یہ الگ بات ہے، الیکشن کے وقت ہم اپنے طریقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور وہ ا پنے  طریقے سے لڑ رہے ہیں، لیکن انتخابات ختم ہونے کے بعد ہمیں حیدرآباد کے کروڑوں عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

مہاراشٹر کی سیاست میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اعلان کردیا کہ ان کی پارٹی آنے والے ریاستی اسمبلی الیکشن میں کئی سیٹوں پرامیدوار اتارے گی۔

اسد الدین اویسی نے کہا، 'بابری مسجد سے، دہلی کی سڑکوں پر ہماری خون کی  ہولی کھیلنے سے، ہمارے بچوں کے  انکاونٹر کرنے سے، بلڈوزر سے ہمارے گھروں کو گرانے سے، ہماری لڑکیوں کے سروں سے حجاب اتارنے سے آپ کا دل نہیں بھرا،جو اب آپ اس وقف ترمیمی بل 2024 کے ذریعے ہمارا وجود مٹانا چاہتے ہیں،

اس معاملے پر وکرمادتیہ سنگھ کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میرے خیال میں یہ پورا معاملہ حساس ہے۔ ہمیں احتیاط سے آگے بڑھنا چاہئے۔ قانون کو منصفانہ طریقے سے چلنا چاہئے۔ ہم مذہب پر کسی قسم کی سیاست نہیں چاہتے۔

ہماچل کے سنجولی میں ایک مسجد کی تعمیر چل رہی ہے جس کا معاملہ عدالت میں ہے،البتہ کچھ شرپسند عناصر اس مسجد کو شہید کرنے کی بات کررہے ہیں اور وہاں کانگریس کی حکومت ہونے باوجود ایسی بات ہونے پر ایم آئی ایم چیف اسدا لدین اویسی برہم ہیں ،انہوں نے ہماچل کی حکومت کو اس کیلئے نشانہ بنایا ہے۔