Bharat Express

Asaduddin Owaisi

فیروز پور میں چین کا تیار کردہ ڈرون برآمد ہوا ہے۔ اس پر کانگریس لیڈر نے کہا، پنجاب الیکشن سے پہلے سرحدی علاقہ بڑھا دیا گیا تھا۔ بی ایس ایف کے آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا۔ بی ایس ایف مرکزی حکومت اور وزیر داخلہ کے تحت آتا ہے۔ امت شاہ کو بتانا چاہئے کہ چینی ڈرون پنجاب میں منشیات اور ہتھیار کیسے سپلائی کر رہے ہیں۔

اویسی نے کہا کہ فلسطینی اپنی جگہ نہیں چھوڑیں گے۔ وہ وہاں ان ظالموں سے لڑ رہے ہیں،ان پرکتنی بھی مصیبتیں آجائیں تا ہم وہ ظالم اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔

اے آئی ایم آئی ایم نے کہا، "وہ لوگ جو ہمیں گالی دیتے تھے کہ ہمارے (اے آئی ایم آئی ایم) کے الیکشن لڑنے سے بی جے پی کو فائدہ ہو رہا ہے، لیکن اس بار ہم الیکشن نہیں لڑ رہے تھے، تو بی جے پی کیسے جیت گئی؟

ذرالئع کے مطابق اویسی کی پارٹی نے مہاوکاس اگھاڑی کو 28 سیٹوں کی فہرست دی ہے۔ یہ تمام 28 سیٹیں مسلم اکثریتی علاقوں کی ہیں،مسلم ووٹر یہاں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے پر سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امتیاز صرف ایک مسجد کے لیے کیوں، ان گھروں کا کیا ہوگا ، جو غیر قانوی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کی ہندوتوا تنظیموں نے صرف مسجد کے انہدام کی شکایت کی ہے۔

وقف بل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی آج گجرات میں ہے۔ کمیٹی کی طرف سے احمدآباد میں ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں سبھی فریق کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیرداخلہ ہرش سنگھوی اوراے آئی ایم آئی ایم لیڈراسدالدین اویسی کے درمیان بحث بھی دیکھنے کوملی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اسدالدین اویسی نے درگاہ میں مندربتانے پراقلیتی امورکے وزیرسے سوال کیا کہ اس موضوع پران کی وزارت کا کیا رخ ہے؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کی زمین پرقبضہ کرنا چاہتی ہے۔

اسد الدین اویسی نے وقف ترمیمی بل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ وقف کا رکن مسلم کمیونٹی سے باہر کیسے ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ وقف جائیداد ایک نجی ملکیت ہے۔ بی جے پی اس طرح افواہیں پھیلا رہی ہے جیسے وقف سرکاری ملکیت ہو۔

وقف (ترمیمی) بل 2024 کے بارے میں، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، "ہمارے ملک میں ایک ایسا قانون بنایا جا رہا ہے جس سے ہماری زمینیں چھین لی جائیں گی۔

اسد الدین اویسی نے اپنی پوسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے لکھا، 'مودی اور شاہ کو اگرچھوڑدیا جائے تو کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے متواترانتخابات  کرانا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔