Bharat Express

Mosque Demolition: اسد الدین اویسی نے کہا کہ پونے میں صرف مسجد کو منہدم کیا جا رہا ہے، جب کہ اس کے ارد گرد ہزاروں مکانات غیر قانونی ہیں

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے پر سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امتیاز صرف ایک مسجد کے لیے کیوں، ان گھروں کا کیا ہوگا ، جو غیر قانوی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کی ہندوتوا تنظیموں نے صرف مسجد کے انہدام کی شکایت کی ہے۔

اسد الدین اویسی نے کہا کہ پونے میں صرف مسجد کو منہدم کیا جا رہا ہے، جب کہ اس کے ارد گرد ہزاروں مکانات غیر قانونی ہیں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پیر 30 ستمبر کو مہاراشٹر میں ایک مسجد کے انہدام کے معاملے پر ردعمل ظاہر کیا۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ پونے میں صرف ایک مسجد کو منہدم کیا جا رہا ہے، جب کہ اس کے ارد گرد ہزاروں مکانات غیر قانونی ہیں۔

اسد الدین اویسی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ پونے کے پمپری چنچواڑ کے تھیرگاؤں کالی واڑی میں یہ مسجد ہے جو گزشتہ 25 سالوں سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کے اردگرد ایک ہزار کے قریب مکانات ہیں ، لیکن صرف مسجد دارالعلوم جامعہ انعامیہ کو گرایا جا رہا ہے۔

سی ایم ایکناتھ شنڈے سے پوچھا گیا سوال

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے پر سوال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امتیاز صرف ایک مسجد کے لیے کیوں، ان گھروں کا کیا ہوگا ، جو غیر قانوی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دائیں بازو کی ہندوتوا تنظیموں نے صرف مسجد کے انہدام کی شکایت کی ہے۔

پونے کے پمپری چنچواڑ میں تھیرگاؤں کالی واڑی کے علاقے کے بارے میں  جہاں یہ مسجد واقع ہے، اویسی نے دعوی کیا ہے کہ اس علاقے میں بہت سے مکانات غیر قانونی ہیں، لیکن نوٹس صرف مسجد کو دیا گیا ہے۔ دراصل ہندو تنظیموں نے مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انتظامیہ سے ہٹانے کی شکایت کی تھی۔

سومناتھ مندر کے پیچھے تجاوزات پر بھی احتجاج کیا گیا

اسد الدین اویسی نے گجرات میں سومناتھ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت مندر کے پیچھے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کارروائی کے خلاف بھی احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے الجزیرہ کی ایک ویڈیو شیئر کی تھی۔ اس ویڈیو میں مبینہ مسجد اور دیگر تعمیرات کو غیر قانونی اور تجاوزات کے طور پر گرانے کی کارروائی کو دکھایا جا رہا ہے۔

الجزیرہ کی ویڈیو میں سومناتھ مندر کے پیچھے بنائی گئی مبینہ مسجد کو صدیوں پرانی بتایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تجاوزات ہٹانے کے لیے 36 بلڈوزر استعمال کیے گئے۔ افراتفری کے امکان کے پیش نظر پولیس کی بڑی تعداد کو بھی تعینات کی گی تھی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read