اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
ہریانہ کے فرید آباد میں 12ویں جماعت کے ایک طالب علم کو گائے کا اسمگلر سمجھ کر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 5 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ فی الحال، ملزمین پر خود ساختہ گو رکھشکوں بتائے جارہے ہیں ۔ پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا ہے۔
یہ واقعہ 23 اگست کو دہلی آگرہ ہائی وے پر گدپوری ٹول کے قریب پیش آیا۔ ملزمین کی شناخت آدیش، کرشنا، ورون اور انیل کوشک کے طور پر ہوئی ہے۔ اب اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اس معاملے کو لے کر ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
اسد الدین اویسی نے ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا
فرید آباد میں 12ویں کلاس کے طالب علم کی گولی سے موت کے معاملے میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہریانہ حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا، ‘ہریانہ میں 12ویں کلاس میں پڑھنے والے آرین مشرا کو گاؤ رکھشکوں نے اسے مسلمان سمجھ کر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ . ابھی کچھ دن پہلے سی ایم نایاب سینی نے اپنی حکومت کی پالیسی واضح کرتے ہوئے کہا تھا کہ گائے کے تحفظ کے نام پر ہونے والی دہشت گردی کو کون روک سکتا ہے۔ آرین، صابر، نصیر اور جنید کی موت کے لیے بھی ہریانہ کی بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے۔
हरियाणा में बारवी में पढ़ने वाले आर्यन मिश्रा को मुसलमान समझ कर गौ-रक्षकों ने गोली मार कर क़त्ल कर दिया।कुछ ही दिन पहले @NayabSainiBJP ने अपने सरकार की नीति साफ़ कर दी थी, उन्होंने कहा था के गौ रक्षा के नाम पर हो रहे आतंक को कौन रोक सकता था। आर्यन, साबिर, नसीर और जुनैद की मौत के…
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 3, 2024
سی ایم نایاب سنگھ سینی نے یہ بیان دیا ہے۔
درحقیقت، ہریانہ کے چرکھی دادری ضلع کے بدھرا گاؤں میں مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس دوران یہ الزام لگایا گیا کہ گائے کے تحفظ کے گروپ کے لوگوں نے گائے کا گوشت کھانے کے شبہ میں متاثرہ کی پٹائی کی تھی۔
اس واقعے کے بارے میں ہریانہ کے سی ایم نایاب سنگھ سینی نے کہا تھا کہ ‘ہم نے گائے کی حفاظت کے لیے سخت قانون بنائے ہیں۔ اس حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ لوگ گائے کے تعلق سے عقیدہ رکھتے ہیں۔ ان کے جذبات جڑے ہوئے ہیں۔ جب ایسا واقعہ سامنے آتا ہے تو گاؤں کے لوگ ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا تھا، ‘میں اس بات پر بھی زور دیتا ہوں کہ لنچنگ کے اس طرح کے واقعات بدقسمتی ہیں اور ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔