Bharat Express

Haryana News

ہریانہ کی 20 اسمبلی سیٹوں پر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے عرضی گزار کو پھٹکار لگائی اور انہیں متنبہ کیا۔

نائب سنگھ سینی نے مارچ میں سابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کی جگہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ یہ دوسری بار ہوگا جب وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔

انل وج نے کہا کہ ہریانہ کی تمام 90 سیٹوں پر بی جے پی کی لہر ہے۔ کیونکہ کانگریس ریاست میں پوری طرح سے کئی خیموں میں بٹی ہوئی ہے۔

بی جے پی لیڈر اور سابق پہلوان ببیتا پھوگٹ نے کہا، "میں صرف یہ کہنا چاہوں گی کہ جمہوریت کے اس عظیم تہوار میں سب کو جوش و خروش سے حصہ لینا چاہیے اور ووٹ دینا چاہیے۔

رنجیت سنگھ چوٹالہ، جو وزیر اعلیٰ نایاب سینی کی کابینہ میں وزیر توانائی تھے، نے پارٹی (بی جے پی) کا ٹکٹ مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے رانیہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ پہلے ہریانہ-اتر پردیش طے کرتے تھے کہ دہلی کی کرسی پر کون بیٹھے گا، اب دہلی میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو جسے چاہتے ہیں مقرر کرتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ہٹا دیتے ہیں۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو کہا کہ وہ دو دن بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے اور دہلی میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک وزیر اعلیٰ کے عہدے پر نہیں بیٹھیں گے جب تک لوگ انہیں ایمانداری کا سرٹیفکیٹ نہیں دیتے

سابق وزیر داخلہ انل وج نے کہا، "لہذا، میں اس بار پارٹی کے سامنے اپنی سنیارٹی کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ کے عہدے کا دعویٰ کروں گا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، "ہمارے ہریانہ کے لوگ اپنی زبان کے تئیں بہ حد حساس ہیں، انہوں نے ایک بار جو وعدہ کر لیا، انہوں نے پورا کیا، بی جے پی نے بھی ہریانہ سے یہی سیکھا ہے اور میں نے ہریانہ کی روٹی کھائی ہے۔

ہریانہ میں عام آدمی پارٹی نے پہلی فہرست میں 20 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد دوسری امیدواروں کی فہرست میں 9، تیسرے میں 11 اور چوتھی امیدواروں کی فہرست میں 21 امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی گئی۔