Bharat Express

Aam Aadmi Party

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کو ہرانا ہم سب کی ترجیح ہے۔ ان کی نفرت کی سیاست، عوام مخالف، کسان مخالف، نوجوانوں کے خلاف بی جے پی کی پالیسی اورمہنگائی سے متعلق ہمارا محاذ ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی ہریانہ میں الائنس کے ساتھ الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پیر کو سی ای سی کی میٹنگ میں اس کے اشارے دیئے۔ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ کیا اکیلے الیکشن لڑنے سے نقصان نہیں ہوگا۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا کانگریس اورعام آدمی پارٹی کے درمیان الائنس بن سکتا ہے؟

دہلی کی راوز ایوینیو کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو 4 دنوں کی ای ڈی کی حراست میں بھیجا ہے۔ انہیں منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے امانت اللہ خان کی گرفتاری سے متعلق اپنے سوشل میڈیا ایکس (سابقہ میں ٹوئٹر) میں پرکہا، ”یہ گرفتاری بہت مہنگی پڑے گی بھاجپائیوں۔ دہلی میں بری طرح ہارو گے۔ بغیر ثنوت کے امانت اللہ خان کو گرفتارکیا گیا ہے۔“

وجے نائر نے کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات غلط، جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 13 نومبر 2022 کو ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری مکمل طور پر غیر قانونی تھی اور ایسا لگتا ہے کہ یہ باہری خیالات سے متاثر ہے۔

گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی ای ڈی کی ٹیم پیر کی صبح امانت اللہ کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں ای ڈی ٹیم اور امانت اللہ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ کئی گھنٹے تک چھاپے مارنے کے بعد ای ڈی نے امانت اللہ کو گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد انہوں نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

بی جے پی ہریانہ اسمبلی انتخابات میں تیسری بار حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے جبکہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ ان کی پارٹی ریاست میں اپنے طور پر حکومت بنا رہی ہے۔

آکاش نے کہا، "جب میرے والد گھر کے نیچے گئے تو انہیں پتہ چلا کہ وہاں چار پانچ اور لوگ موجود ہیں۔ میرے والد کو دھمکی دی گئی کہ انہیں ای ڈی اور سی بی آئی کے چھاپوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عام آدمی پارٹی کے پانچ ایم سی ڈی کونسلروں نے 25 اگست کو بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں نریلا زون کے دو اور سنٹرل زون کے دو کونسلر شامل ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ ہر ماہ پنشن کے نام پر 10 فیصد کٹوتی کی جائے گی اور اس کے بعد حکومت پوری رقم اپنے پاس رکھے گی۔