وجے نائر کو سپریم کورٹ نے دی ضمانت
دہلی شراب پالیسی گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند عام آدمی پارٹی کے میڈیا انچارج وجے نائر کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے وجے نائر کو کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ وجے نائر 23 ماہ سے جیل میں تھے اور زیر سماعت ہونے کی صورت میں انہیں زیادہ وقت تک جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے ایک بار پھر کہا کہ جیل استثنیٰ ہے اور ضمانت قانون ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ٹرائل کے انتظار میں کسی کو بھی غیر معینہ مدت تک جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے منیش سسودیا اور کے کویتا کو دی گئی ضمانت کی بنیاد پر وجے نائر کو بھی ضمانت دے دی ہے۔
اس سے قبل وجے نائر کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کو نچلی عدالت اور دہلی ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔ جس کے بعد وجے نائر نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ میں سماعت کے دوران وجے نائر نے کہا تھا کہ وہ صرف AAP کے میڈیا اور کمیونیکیشن انچارج ہیں اور وہ کسی بھی طرح سے ایکسائز پالیسی کے مسودے، تیاری یا اس پر عمل درآمد میں ملوث نہیں تھے اور انہیں ان کی سیاسی وابستگی کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
نائر نے کہا تھا کہ ان پر لگائے گئے الزامات غلط، جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 13 نومبر 2022 کو ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری مکمل طور پر غیر قانونی تھی اور ایسا لگتا ہے کہ یہ باہری خیالات سے متاثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان گرفتار
آپ کو بتا دیں کہ وجے نائر کو سی بی آئی کیس میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ وجے نائر دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے درج ایف آئی آر میں ملزم نمبر 5 ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وجے نائر مذکورہ اسکیم میں ملوث ہیں اور کئی کمپنیوں سے منسلک ہیں۔ ونے نائر کئی مزاحیہ اداکاروں اور اونلی مچ لاؤڈر، ببل فش اور مدرس ویئر جیسی کمپنیوں سے وابستہ ہیں۔ اس کیس میں کامیڈین ویر داس کا نام بھی آیا ہے۔ نائر اس سے قبل بھیڑ جمع کرنے کے لیے ایک مزاحیہ اداکار کے طور پر عام آدمی پارٹی کی میٹنگوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ پھر وہ چند سال تک عام آدمی پارٹی کے میڈیا انچارج رہے۔
بھارت ایکسپریس۔