سونیا گاندھی نے وزیر اعظم کو بنایا تنقید کا نشانہ
لوک سبھا انتخابات 2024 میں 99 سیٹیں جیتنے کے بعد کانگریس لوک سبھا میں دوسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ اس دوران کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں سونیا گاندھی کو کانگریس پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا گیا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ اپنی پارٹی اور اتحادیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے صرف اپنے نام پر مینڈیٹ مانگنے والے وزیر اعظم کو سیاسی اور اخلاقی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پرانی پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں منعقدہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ میں کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے سونیا گاندھی کو سی پی سی سربراہ مقرر کرنے کی تجویز پیش کی۔ جسے پارٹی کے تمام اراکین پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ بڑی بات ہے کہ ہماری لیڈر دوبارہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر بن گئی ہیں، وہ ہماری رہنمائی کریں گی۔
انتخابات میں مودی کی ‘سیاسی اور اخلاقی شکست’
کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے ہفتہ کو وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی کو لوک سبھا انتخابات میں “سیاسی اور اخلاقی شکست” کا سامنا کرنا پڑا ہے اور وہ قیادت کا حق کھو چکے ہیں۔ سونیا نے کہا، “ملک کے عوام نے تقسیم اور آمریت کی سیاست کو مسترد کرنے کے لیے فیصلہ کن ووٹ دیا ہے۔” انہوں نے پارلیمانی سیاست کو مضبوط کرنے اور آئین کی حفاظت کے لیے ووٹ دیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ اور ‘بھارت جوڑو نیا ئے یاترا’ تاریخی تحریکیں تھیں جنہوں نے ہر سطح پر پارٹی میں نئی جان ڈالی۔
راہل خصوصی شکریہ کے مستحق ہیں – سونیا گاندھی
سونیا گاندھی نے مزید کہا کہ راہل گاندھی بے مثال ذاتی اور سیاسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے عزم کے لیے خصوصی شکریہ کے مستحق ہیں۔ سونیا کے سی پی سی سربراہ منتخب ہونے سے پہلے، پارٹی کی ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی تھی، جس میں راہل گاندھی سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی ذمہ داری سنبھالنے کی درخواست کی گئی تھی۔ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے 99 سیٹیں جیتی ہیں۔
مشکل حالات میں الیکشن لڑا – سونیا گاندھی
اس دوران سونیا گاندھی نے کہا کہ میں آپ سب کی طرف سے مجھ پر ڈالی گئی عظیم ذمہ داری کے تعلق سے واقف ہوں۔ ایک بار پھر، سب سے پہلے، میں تمام نو منتخب لوک سبھا ممبران پارلیمنٹ کو آداب اور مبارکباد دیتی ہوں۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ آپ نے انتہائی مشکل حالات میں مشکل الیکشن لڑا ہے۔ آپ نے بہت سی رکاوٹوں کو عبور کیا اور بہت مؤثر طریقے سے مہم چلائی۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی کامیابی نے ہمیں لوک سبھا میں وسیع تر موجودگی اور اس کی کارروائی میں زیادہ موثر آواز دی ہے، یہ دونوں ہماری شراکت کو مزید مضبوط بنانے میں مدد کریں گے۔
I.N.D.I.A کے اتحادی شراکت داروں کی طاقت سے مضبوط ہوا۔
سی پی پی میٹنگ میں سونیا گاندھی نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ہماری تباہی کی کہانی لکھی، لیکن ہم ملکارجن کھرگے کی مضبوط قیادت میں ڈٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ایک بار پھر طاقتور نظام کے خلاف لڑنے کے جذبے کا مظاہرہ کیا ہے۔ سونیا نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کانگریس کی عددی طاقت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، ہمیں ‘انڈیا’ اتحاد کے شراکت داروں کی طاقت سے بھی طاقت ملی ہے۔ ہمیں اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ ان ریاستوں میں اپنے حالات کو کیسے بہتر بنایا جائے۔ جہاں ہماری کارکردگی ہماری توقعات سے بہت کم ہے۔
بھارت ایکسپریس۔