Sandeshkhali Case: چیف منسٹر ممتا بنرجی کی زیرقیادت ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) حکومت کو مغربی بنگال میں سندیشکھلی کیس کے سلسلے میں ہائی کورٹ سے سخت پھٹکار پڑی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ملزم شاہجہان شیخ مفرور نہیں رہ سکتا اور بنگال حکومت اس کی حمایت نہیں کر سکتی۔
ہائی کورٹ کے یہ تبصرے منگل (20 فروری 2024) کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما شبھیندو ادھیکاری کی درخواست پر سماعت کے دوران آئے جس میں انہوں نے سندیشکھلی کو حذف کرنے کی منظوری مانگی تھی۔ سماعت کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا- ہمیں سندیشکھلی کی خواتین کی طرف سے بہت سی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔ ان خواتین نے بہت سے مسائل اٹھائے ہیں۔ زمینوں پر بھی غبن کیا گیا ہے۔
قانونی معاملات سے متعلق خبریں دینے والی نیوز ویب سائٹ ‘لائیو لا’ کی رپورٹ کے مطابق، کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ٹی ایس شیوگننم نے یہ بھی کہا، “ہم ملزم کو ہتھیار ڈالنے کے لیے کہیں گے، وہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔”
یہ بھی پڑھیں- UP Police Paper Leak Case: بورڈ نے پیپر لیک کیس میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی، یہاں جانئے کیا ہے پورا معاملہ؟
ہائی کورٹ کے مطابق، “وہ (ملزم شیخ) صرف عوام کے نمائندے ہیں، وہ عوام کے لیے اچھے کام کرنے کے پابند ہیں۔” چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ شاہجہان شیخ نے لوگوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ جرم کرنے کے بعد بھاگ رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس