Bharat Express

Sandeshkhali Case

فروری 2024 میں، سندیشکھلی علاقے میں کچھ مقامی ٹی ایم سی لیڈران پر خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور زمین ہتھیانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم ممتا نے پیر (30 دسمبر 2024) کو کہا، ’’میں جانتی ہوں کہ اس کے پیچھے ایک بڑا کھیل تھا اور اس میں پیسے کا اثر تھا۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے سندیش کھالی میں جنسی استحصال زمین ہتھیانے اور راشن گھوٹالے میں سی بی آئی جانچ کے احکامات دیئے تھے۔ ممتا حکومت نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔ اسے سپریم کورٹ نے خارج کردیا۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے بنگال میں پیش آئے اس واقعے کا ذکر کیا جس میں ایک خاتون کو سرعام پیٹا جارہا تھا۔

سپریم کورٹ مغربی بنگال حکومت کی طرف سے دائر درخواست پر پہلے ہی سوالات اٹھا چکا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مغربی بنگال حکومت سندیش کھالی معاملے میں کچھ نجی افراد کے مفادات کے تحفظ کے لیے درخواست گزار کے طور پر اس کے سامنے کیوں آئی ہے۔

 بی جے پی کارکنوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے مقامی رہنماؤں کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کئی ویڈیوز شیئر کیے جا رہے ہیں۔ پولیس اس حوالے سے کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہی۔ پچھلے کچھ دنوں میں سندیش کھالی میں خواتین کے کئی مبینہ ویڈیوز سامنے آئے ہیں۔

ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن کو اپنی شکایت میں کہا، "عصمت دری کی جھوٹی شکایت درج کرنے اور کورے کاغذ پر دستخط لینے کے لیے دباؤ ڈالنے کا یہ عمل نہ صرف قانون اور اختیارات کا غلط استعمال ہے

پانجہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس پہلے ہی اس طرح کے الزامات پر بی جے پی اور مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبیندو ادھیکاری کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرا چکی ہے۔

شکایت ایک ویڈیو پر مبنی ہے جس میں سندیشکھلی سے بی جے پی کے منڈل صدر گنگادھر کیال ہونے کا دعویٰ کرنے والا ایک شخص یہ کہتے ہوئے نظر آرہا ہے کہ 'اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری نے پورے سندیشکھلی واقعہ کی سازش کی'۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، خاتون نے کہا، "بی جے پی نے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ میں خالی کاغذات پر دستخط کروں اور عصمت دری کی شکایت درج کراؤں۔" خاتون کو اب جھوٹے الزامات واپس لینے پر دھمکیوں اور سماجی بائیکاٹ کا سامنا ہے۔

ترنمول کانگریس نے ایک مبینہ ویڈیو جاری کیا، جس میں سندیش کھالی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے منڈل صدر ہونے کا دعویٰ کرنے والے گنگادھر کیال کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اس ساری سازش کے پیچھے مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبیندوادھیکاری کا ہاتھ ہے۔