Bharat Express

PM targets Opposition on public flogging of a woman in Bengal: بنگال میں خاتون کی پٹائی پر پی ایم مودی نے اپوزیشن کو گھیرا،سندیش کھالی کا بھی کیا ذکر

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے بنگال میں پیش آئے اس واقعے کا ذکر کیا جس میں ایک خاتون کو سرعام پیٹا جارہا تھا۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے پی ایم مودی نے بنگال میں پیش آئے اس واقعے کا ذکر کیا جس میں ایک خاتون کو سرعام پیٹا جارہا تھا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ  جب ایسے حساس معاملات میں بھی سیاست کی جاتی ہے تو اہل وطن بالخصوص خواتین کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اپوزیشن کا سلیکٹو رویہ انتہائی تشویشناک ہے۔ میں کسی ریاست کے خلاف نہیں بول رہا اور نہ ہی سیاسی پوائنٹ سکور کرنے کے لیے بول رہا ہوں۔ کچھ عرصہ پہلے میں نے بنگال کی ایک ویڈیو دیکھی۔ کچھ لوگ خاتون کو سرے عام مار رہے ہیں اور وہ چیخ رہی ہے لیکن لوگ ویڈیو بنانے میں مصروف ہیں۔ سندیش کھالی میں جو کچھ ہوا وہ بھی بہت خوفناک ہے۔ کل سے بڑے بڑے لوگوں سے سن رہا ہوں، ان کے منہ سے ایک لفظ بھی نہیں نکلا، جب بڑے بڑے لوگ بھی اس طرح کے واقعات کو نظر انداز کر دیتے ہیں تو پھر ملک کا نقصان ہوتا ہے، مائیں بہنوں کو زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ سیاست اس قدر سلیکٹو ہے کہ اگر ان کے مطابق نہ ہو تو  ان کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔

خواتین کی قیادت میں ترقی کی طرف اخلاص کے ساتھ قدم اٹھایا :وزیراعظم

بنجارہ برادری پر بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ ہمارے قبائلی گروپوں میں سب سے آخر میں رہا۔ یہ معاشرہ بکھرا ہی رہا۔ ایک روایت رہی ہے کہ ووٹ دینے کی طاقت رکھنے والے ہی پریشان ہوتے ہیں لیکن ہمیں ان کی فکر ہے۔ وشوکرما یوجنا کے ساتھ ساتھ پی ایم سواندھی یوجنا کے تحت اسٹریٹ وینڈرز کو دیئے گئے قرضوں کا حوالہ دیتے ہوئے، پی ایم نے کہا کہ جو خود مزدور کے طور پر کام کرتا تھا، وہ ایک یا دو لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہم خواتین کی قیادت میں ترقی کی بات کرتے ہیں۔ ہندوستان نے خواتین کی قیادت میں ترقی کی طرف اخلاص کے ساتھ قدم اٹھایا ہے۔

پی ایم مودی نے خواتین کی صحت پر تفصیل سے بات کرنے کے لیے سدھا مورتی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہماری حکومت نے اس سمت میں ترجیحی بنیادوں پر کام کیا ہے۔ صحت کے ساتھ ساتھ ہم خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ سوکنیا سمردھی جیسی اسکیموں سے معاشی فیصلوں میں خواتین کی شراکت میں بھی اضافہ ہوا ہے اور وہ خاندان میں فیصلے کے عمل کا حصہ بننا شروع ہو گئی ہیں۔ سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے آمدنی میں اضافے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک کروڑ دیدی لکھپتی دیدی بن چکی ہیں اور آنے والے وقت میں ہم تین کروڑ بہنوں کو لکھپتی دیدی بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم اس سمت میں کوششیں کر رہے ہیں کہ خواتین رہنمائی کریں۔ ہماری کوشش ہے کہ ہماری خواتین کو نئی ٹیکنالوجی کا پہلا موقع ملے۔ اس کے تحت نمو ڈرون اسکیم کے تحت خواتین کو ڈرون دیدی بنانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ یہ باوقار چیز ان کی زندگی میں ایک بہت بڑا محرک بن جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔