مغربی بنگال کی وزیر ششی پانجہ
کولکتہ: ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں خواتین پر مظالم کے الزامات پر قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن ریکھا شرما کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائے گی۔ بتا دیں کہNCW نے صدر جمہوری دروپدی مرمو سے سفارش کی تھی کہ سندیش کھالی میں خواتین پر مبینہ تشدد اور مظالم پر مغربی بنگال میں صدر راج نافذ کیا جائے۔
مغربی بنگال کے وزیر اور ٹی ایم سی کے ترجمان ششی پانجہ نے کہا، “پارٹی (ترنمول کانگریس) قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن ریکھا شرما کے خلاف الیکشن کمیشن سے شکایت کرے گی۔” پانجہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس پہلے ہی اس طرح کے الزامات پر بی جے پی اور مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سبیندو ادھیکاری کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرا چکی ہے۔
بتا دیں کہ سندیش کھالی سے متعلق مبینہ اسٹنگ آپریشن کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مغربی بنگال میں ہنگامہ ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی منڈل صدر گنگادھر کیال اور بشیرہاٹ کی امیدوار ریکھا پاترا کے خلاف سندیش کھالی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جمعرات کے روز ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے سبیندو ادھیکاری اور دیگر کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت بھی درج کرائی ہے۔
شکایت میں، ٹی ایم سی نے دعوی کیا ہے کہ ایک بی جے پی لیڈر نے کیمرے پر ‘اعتراف’ کیا ہے کہ سندیش کھالی واقعہ میں عصمت دری کے الزامات من گھڑت تھے۔ پارٹی نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ متعلقہ لیڈران کے خلاف مجرمانہ کارروائی شروع کرنے کے لیے پولیس کو ہدایات جاری کرے۔
ٹی ایم سی نے بی جے پی پر لگایا الزام
ترنمول کانگریس کی راجیہ سبھا رکن ساگریکا گھوش نے جمعرات کے روز الیکشن کمیشن کو ایک خط ارسال کیا۔ خط میں، ممتا بنرجی کی پارٹی نے سبیندو ادھیکاری اور دیگر بی جے پی لیڈران پر شاہجہاں شیخ، شیبو ہزارہ اور اتم سردار کے خلاف ‘ریپ کی جھوٹی شکایت درج کرانے کی سازش’ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
شکایت ایک ویڈیو پر مبنی ہے جس میں سندیش کھالی سے بی جے پی منڈل صدر گنگادھر کیال ہونے کا دعویٰ کرنے والا ایک شخص یہ کہتے ہوئے نظر آرہا ہے کہ ‘اپوزیشن لیڈر سبیندو ادھیکاری نے پورے سندیش کھالی واقعہ کی سازش کی’۔ سندیش کھالی پر کچھ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئے تھے جنہیں ترنمول کانگریس نے شیئر کیا تھا۔ بھارت ایکسپریس نے ٹی ایم سی کے ذریعہ شیئر کی گئی ویڈیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔