مغربی بنگال کے سندیش کھالی میں اتوار کو ایک بار پھر کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق بی جے پی کے حامیوں نے احتجاج کے دوران ترنمول کانگریس کے کارکنان پر حملہ کیا۔ الزام ہے کہ ٹی ایم سی ایم ایل اے سوکمار مہتو کے ساتھی تتن گیان پر حملہ کیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ مقامی تھانے سے کچھ ہی فاصلے پر پیش آیا، جس کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں کچھ خواتین بھاگتی ہوئی نظر آرہی ہیں اور ایک مرد کو مار رہی ہیں۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور فسادات کنٹرول فورس کو بھی طلب کر لیا گیا۔
دراصل، بی جے پی کارکنوں نے آج شمالی 24 پرگنہ ضلع کے سندیش کھالی پولیس اسٹیشن کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس دوران انہوں نے ڈکیتی کے جھوٹے مقدمے میں گرفتار پارٹی کارکن کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے بی جے پی کے مقامی لیڈروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کے لیے ویڈیوز جاری کرنے کے خلاف بھی احتجاج کیا۔ بی جے پی کی بشیرہاٹ لوک سبھا حلقہ کی امیدوار ریکھا پاترا، جو پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج میں موجود تھیں، نے ٹی ایم سی کے مبینہ غنڈوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
#WATCH | West Bengal: A clash broke out between TMC and BJP workers in Sandeshkhali, more details awaited. pic.twitter.com/4Cnh3F9RNM
— ANI (@ANI) May 12, 2024
بی جے پی کارکنوں نے الزام لگایا کہ پارٹی کے مقامی رہنماؤں کی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے کئی ویڈیوز شیئر کیے جا رہے ہیں۔ پولیس اس حوالے سے کوئی سرگرمی نہیں دکھا رہی۔ پچھلے کچھ دنوں میں سندیش کھالی میں خواتین کے کئی مبینہ ویڈیوز سامنے آئے ہیں، جنہیں ٹی ایم سی نے شیئر کیا ہے۔سنیچر کی رات سندیش کھالی سے سامنے آنے والے ویڈیو میں بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر نے بڑا بیان دیا۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ 70 سے زیادہ خواتین نے مقامی ٹی ایم سی کےلیڈر شاہجہان شیخ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف احتجاج میں حصہ لینے کے لیے رقم لی تھی۔ شاہجہاں پر جنسی استحصال اور زمینوں پر قبضے کا الزام ہے۔ فروری میں ٹی ایم سی لیڈر شاہجہان شیخ اور ان کے حامیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے تھے، جنہیں سندیش کھالی علاقے سے جنسی استحصال اور زمینوں پر قبضے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ علاقہ کولکتہ سے تقریباً 100 کلومیٹر کے فاصلے پر سندربن کی سرحد پر دریا کے کنارے واقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔