Bharat Express

Waqf Bill 2024: اقرا حسن نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کی شناخت مٹانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بل کے ذریعہ مسلم خواتین کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا

یہ قانون اسلامی اصولوں کے مطابق بنایا گیا تھا اور اس میں مجوزہ ترمیم اسلامی روایات اور ثقافت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ یہ اقدام مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہے، جو سراسر غیر آئینی ہے: کلیان بنرجی

سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کی شناخت مٹانے والا قرار دیا ہے۔ انھوں نے اس بل پر لوک سبھا میں جاری بحث کے دوران کہا- ’’اس بل کے ذریعہ مسلم خواتین کو کچھ بھی حاصل نہیں ہو رہا۔ یہ صرف مسلم خواتین کا نام لے کر میڈیا میں ایجنڈا چلانا چاہتے ہیں۔ یہ بل مسلمانوں کی بھلائی کے لیے نہیں، بلکہ ان کی شناخت کو مٹانے کے لیے ہے۔‘‘

کلیان بنرجی نے وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کی

ترنمول کانگریس کے رہنما کلیان بنرجی نے وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین کے خلاف اور جمہوری ڈھانچے پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی وقف املاک پر سیاست کر رہی ہے، جبکہ یہ مسلم کمیونٹی کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ کلیان بنرجی نے 1995 کے وقف ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اسلامی اصولوں کے مطابق بنایا گیا تھا اور اس میں مجوزہ ترمیم اسلامی روایات اور ثقافت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہے، جو سراسر غیر آئینی ہے۔

اگر اپوزیشن اس بل کو پڑھتا تو اسے اس کی اہمیت سمجھ میں آتی

وقف بل پر جے پی سی کے چیئرمین رہے جگدمبیکا پال نے کہا کہ اگر اپوزیشن اس بل کو پڑھتا تو اسے اس کی اہمیت سمجھ میں آتی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تو اپنا ہی پیش کردہ بل پھاڑ دیتا تھا۔ جگدمبیکا پال کے مطابق کانگریس حکومتوں نے بھی وقف بل میں ترامیم کی تھیں اور اب موجودہ حکومت انہی غلطیوں کو درست کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف کی جائیدادوں کا فائدہ اب غریب مسلمانوں کو ملے گا، جبکہ اپوزیشن صرف مسلمانوں کو ووٹ بینک سمجھ کر احتجاج کر رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مسلمانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read