Bharat Express

Waqf Amendment Bill 2024

کرن رجیجو نے کتاب کے اجراء کے موقع پر مصنفین کی تعریف کی اور ان کی کوششوں کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب نہ صرف وقف املاک کے بہتر انتظام کے لیے رہنما ثابت ہوگی بلکہ مسلم سماج کی فلاح و بہبود اور بااختیار بنانے کے لیے بھی ایک تحفہ کا کام کرے گی۔

جے پور میں مولانا توقیر رضا خان نے وقف اراضی کو لے کر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کے باپ کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہمارے نوجوان ڈرپوک نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو روک رکھا ہے۔ جس دن ہم سڑکوں پر آ گئے تو آپ کی روح کانپ جائے گی۔ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہے اور آج کی زیادہ ہے۔

سینئر وکیل ہریش سالوے اور دیگر نمائندوں نے داؤدی بوہرہ برادری کے مذہبی عقائد اور کمیونٹی لیڈر سے منسلک اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے جے پی سی کی میٹنگ میں پرزور طریقے سے یہ دلیل دی کہ وقف بورڈ کو اس کمیونٹی کی جائیدادوں اور معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں 4 نومبر 2024 کو وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جے پی سی سے ملاقات کی۔ وفد نے معزز کمیٹی کے اراکین کو تفصیلی نمائندگی دی اور مجوزہ بل کے ساتھ اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مرکزی حکومت کے مجوزہ وقف ترمیمی بل پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے ہندو مذہبی اداروں کے زیر کنٹرول زمین کا ڈیٹا بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وقف بورڈ کے بارے میں یہ افواہ پھیلانے والے بی جے پی اور سنگھ کو تھوڑا پڑھنا چاہئے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، وقف ترمیمی بل 2024 سے متعلق وزیرمحصولات اورافسران میں تنازعہ ہوگیا تھا۔ ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ وقف ترمیمی بل سے متعلق حکومت کی جانب سے سی ای اونے بنائی تھی، جسے ایڈمنسٹریٹراشونی کمارنے بدل دیا تھا۔

راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 2004 اور2009 میں بی جے پی نے رحمٰن کمیٹی کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی۔ 2013 میں جو وقف ترمیمی بل منظور ہوا تھا اس میں بی جے پی نے بھی ساتھ دیا تھا۔ لیکن اب بی جے پی خود الگ اسٹینڈ لے رہی ہے اور وہ نفرت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔

منگل کو جے پی سی کی میٹنگ میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بحث کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان شیشے کی بوتل توڑ دی۔

اجمل کے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے ان پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا کہ اجمل کے ووٹ بینک نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس کی حمایت کی تھی، جس کی وجہ سے ان کی شکست ہوئی۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے مولانا محمود اسعد مدنی کی قیادت میں وقف ترمیمی بل 2024 پراپنی آراء اورتجاویزپیش کرنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی ( جے پی سی ) سے میٹنگ کی۔