Bharat Express

Waqf Amendment Bill 2024

مولانا ارشد مدنی نے اس دوران کہا کہ 'اگر یہ ترمیم آتی ہے تو مسلمانوں کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں رہیں گی۔' ارشد مدنی نے کہا کہ 'ملک میں اتنی پرانی مساجد اور عبادت گاہیں ہیں کہ سینکڑوں سال گزرنے کے بعد بھی یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کا وقف کون ہے۔

اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ایک جواب میں کہاکہ دستیاب معلومات کے مطابق 994 جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے کی اطلاع ملی ہے۔ وزارت نے مزید کہا کہ ملک بھر میں کل 994 ایسی جائیدادوں میں سے، تمل ناڈو میں سب سے زیادہ 734 جائیدادوں کو الگ کرنے کی اطلاع ملی ہے۔

جے پی سی کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے مزید وقت کا مطالبہ کرتے ہوئے مدت کار بڑھانے سے متعلق تجویزلوک سبھا میں پیش کی، جسے منظور کرلیا گیا۔ اس کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کردی گئی۔

جے پی سی کے رکن سنجے سنگھ نے کہاکہ "جب تک پوری رپورٹ تیار نہیں ہو جاتی، تمام فریقوں کو سنا جاتا ہے اور پھرجے پی سی کا دورہ مکمل ہو جاتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ اس سے پہلے ڈرافٹ رپورٹ پیش کرنا غلط ہے۔

جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے آندھرا اوربہارکے وزرائے اعلیٰ کوکھلے لفظوں میں یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ اگرانہوں نے اقتدارمیں بنے رہنے کے لئے وقف ترمیمی بل پرمرکزی حکومت کی حمایت کی تومسلمانوں کی پیٹھ میں خنجرگھوپنے جیسا ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا، "مودی جی نے کہا ہے کہ وقف کوئی چیز نہیں ہے، میں بہت حیران ہوا، کل وہ کہیں گے کہ نمازاورزکوٰۃ کی کوئی روایت نہیں ہے۔ ہمیں وقف میں ترمیم کے معاملے پر اعتراض ہے۔ "

کرن رجیجو نے کتاب کے اجراء کے موقع پر مصنفین کی تعریف کی اور ان کی کوششوں کو انتہائی اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب نہ صرف وقف املاک کے بہتر انتظام کے لیے رہنما ثابت ہوگی بلکہ مسلم سماج کی فلاح و بہبود اور بااختیار بنانے کے لیے بھی ایک تحفہ کا کام کرے گی۔

جے پور میں مولانا توقیر رضا خان نے وقف اراضی کو لے کر بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کسی کے باپ کو ہماری جائیداد پر قبضہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ہمارے نوجوان ڈرپوک نہیں ہیں۔ ہم نے ان کو روک رکھا ہے۔ جس دن ہم سڑکوں پر آ گئے تو آپ کی روح کانپ جائے گی۔ حکومت ہمیشہ بے ایمان رہی ہے اور آج کی زیادہ ہے۔

سینئر وکیل ہریش سالوے اور دیگر نمائندوں نے داؤدی بوہرہ برادری کے مذہبی عقائد اور کمیونٹی لیڈر سے منسلک اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے جے پی سی کی میٹنگ میں پرزور طریقے سے یہ دلیل دی کہ وقف بورڈ کو اس کمیونٹی کی جائیدادوں اور معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں 4 نومبر 2024 کو وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جے پی سی سے ملاقات کی۔ وفد نے معزز کمیٹی کے اراکین کو تفصیلی نمائندگی دی اور مجوزہ بل کے ساتھ اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔