Bharat Express

Waqf Amendment Bill 2024

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف بل 2024 پیش کیا تھا جس کی کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تھی۔ انڈیا اتحاد نے اسے مسلم دشمن قرار دیا۔ یہ بل لوک سبھا میں بحث کے بغیر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل شاہد علی ایڈوکیٹ نے مسلم راشٹریہ منچ اور آرایس ایس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس بل پر میں اوپن ڈبیٹ کرنے کے لئے تیارہوں۔ منافقین آئیں اور اس بل کا ایک بھی فائدہ ثابت کردیں۔

وقف بل سے متعلق پارلیمانی کمیٹی آج گجرات میں ہے۔ کمیٹی کی طرف سے احمدآباد میں ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں سبھی فریق کی رائے جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیرداخلہ ہرش سنگھوی اوراے آئی ایم آئی ایم لیڈراسدالدین اویسی کے درمیان بحث بھی دیکھنے کوملی۔

وکرمادتیہ سنگھ نے وقف بورڈ میں اصلاحات کی ضرورت پر بات کی اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہماچل اور ہماچل کے بہترین مفادات، ہماچل کی ہر جگہ مکمل ترقی‘‘۔ جئے شری رام! وقت کے ساتھ ساتھ ہر قانون میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ وقف بورڈ میں بھی بدلتے وقت کے ساتھ اصلاح کی ضرورت ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے الزام لگایا کہ مفرور اسلامی بنیاد پرست ذاکر نائیک اور دیگر ہمارے ملک کے نوجوانوں میں انتشار پھیلانے اور انہیں وقف ترمیمی بل کے ذریعے حکومت کے خلاف کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ جے پی سی کو جمع کرانے میں ذاکر نائیک کے کسی بھی  نیٹ ورک کے ملوث ہونے کی مکمل چھان بین کی جانی چاہئے۔

وقف املاک - جو مذہبی اور خیراتی مقاصد کے لیے محفوظ ہیں - ہندوستانی مسلم کمیونٹی کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم ذریعہ بن سکتی ہیں۔ ت

وقف (ترمیمی) بل 2024 کے بارے میں، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، "ہمارے ملک میں ایک ایسا قانون بنایا جا رہا ہے جس سے ہماری زمینیں چھین لی جائیں گی۔

وقف ترمیمی بل پر جمعرات کو جے پی سی کی پانچویں میٹنگ ہوئی۔ سیاسی پارٹیوں کے اراکین کے ساتھ ہی مذہبی تنظیموں اورقانونی ماہرین کا موقف سنا گیا۔ میٹنگ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نےمغل بادشاہ اکبرکی بیگم کا ذکرکیا توکانگریس، عام آدمی پارٹی اوراے آئی ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی برہم ہوگئے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے ایک ویڈیو بیان جاری کے مختلف تنظیموں، اداروں، مدارس اورعام لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے اوران لوگوں سے ان دو دنوں میں ای میل کرنے کی اپیل بھی کی ہے، جن لوگوں نے ابھی تک اپنا اعتراض درج نہیں کرایا ہے۔ کچھ تنظیمیں ایسی ہیں، جوحکومت کے قریب ہیں یا رہنا چاہتی ہیں، انہوں نے اس بل کی حمایت کی ہے۔ تاہم بی جے پی بھی اس میں کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہتی ہے اوراس نے لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے بیداری مہم چلائے گی۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) میں وقف ترمیمی بل 2024 کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس میں اس بل کی پُر زور مخالفت  کی گئی۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے سے وابستہ افراد نے شرکت کی اورحکومت کی نیت پرسوال اٹھاتے اس بل کوقانون نہ بننے دینے کا عزم کیا۔