Bharat Express

Waqf Amendment Bill: وقف بل پر اب لی جائے گی جمعیۃ علماء ہند کی رائے! رام مندر کے وکیل کو بھی ملا جے پی سی کی اگلی میٹنگ کا دعوت نامہ

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف بل 2024 پیش کیا تھا جس کی کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تھی۔ انڈیا اتحاد نے اسے مسلم دشمن قرار دیا۔ یہ بل لوک سبھا میں بحث کے بغیر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے آل پارٹی میٹنگ میں پارلیمنٹ کے کام کاج پر زور دیا۔

Waqf Amendment Bill: وقف بورڈ ترمیمی بل پر جے پی سی کی اگلی میٹنگ 14 اور 15 اکتوبر کو ہوگی۔ جمعیۃ علماء ہند دہلی کو بلایا گیا ہے کہ وہ 14 اکتوبر کو پہلے اجلاس میں بل پر اپنی رائے پیش کرے۔ دوسرے سیشن میں تین وکلاء وشنو شنکر جین، اشونی اپادھیائے، وریندر اچلکرنجیکار کو اپنا کیس پیش کرنے کے لیے بلایا گیا ہے۔ جے پی سی نے 15 اکتوبر کو اقلیتی وزارت کے عہدیداروں کو طلب کیا ہے۔

انڈیا اتحاد نے مسلم دشمن قرار دیا

مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے لوک سبھا میں وقف بل 2024 پیش کیا تھا جس کی کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تھی۔ انڈیا اتحاد نے اسے مسلم دشمن قرار دیا۔ وقف (ترمیمی) بل پر جے پی سی کی پہلی میٹنگ سے ہی، مختلف اپوزیشن جماعتوں کے بہت سے ممبران پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ بل کا موجودہ مسودہ آزادی، مذہبی آزادی اور مساوات کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا۔

وقف ٹریبونل میں ڈی ایم اور اقلیتی برادری سے باہر کے ارکان کو شامل کرنے پر بڑا اعتراض اٹھایا گیا ہے۔ یہ بل لوک سبھا میں بحث کے بغیر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ جے پی سی میں کل 31 ممبران شامل کیے گئے ہیں جن میں سے 21 ممبران لوک سبھا اور 10 ممبران راجیہ سبھا سے ہیں۔

اس معاملے میں اب تک تقریباً 84 لاکھ تجاویز ای میل کے ذریعے جے پی سی کے پاس آچکی ہیں۔ اس کے ساتھ تحریری تجاویز سے بھرے تقریباً 70 بکس بھی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس آچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: ‘ امریکہ پہنچی فری کی ریوڈی’، اروند کیجریوال نے شیئر کی ڈونلڈ ٹرمپ کی ویڈیو

جے پی سی ممبران

جے پی سی میں لوک سبھا ممبران میں نشی کانت دوبے، تیجسوی سوریا، سنجے جیسوال، جگدمبیکا پال، اسد الدین اویسی، ارون بھارتی، ارونت ساونت اور دیگر لیڈر شامل ہیں۔ راجیہ سبھا ممبران کی بات کریں تو سنجے سنگھ، محمد عبداللہ، وی وجے سائی ریڈی، رادھا موہن داس اگروال، سید نصیر حسین، برجلال، ڈاکٹر میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی جیسے لیڈر ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read