Bharat Express

JPC Meeting

سینئر وکیل ہریش سالوے اور دیگر نمائندوں نے داؤدی بوہرہ برادری کے مذہبی عقائد اور کمیونٹی لیڈر سے منسلک اختیارات کا حوالہ دیتے ہوئے جے پی سی کی میٹنگ میں پرزور طریقے سے یہ دلیل دی کہ وقف بورڈ کو اس کمیونٹی کی جائیدادوں اور معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی کی میٹنگ میں آل انڈیا ایڈوکیٹ کونسل کے نمائندوں اور تفتیش کار نے اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔ وہیں، داؤدی ووہرا برادری کی جانب سے سینئر وکیل ہریش سالوے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں۔

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں 4 نومبر 2024 کو وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جے پی سی سے ملاقات کی۔ وفد نے معزز کمیٹی کے اراکین کو تفصیلی نمائندگی دی اور مجوزہ بل کے ساتھ اہم مسائل پر روشنی ڈالی۔

ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے بھی اپنے رویے کے بارے میں وضاحت دی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پی ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی، ان پر ذاتی الزامات لگائے اور کرسی چھوڑ کر ان کے پاس آ گئے، اس کے باوجود چیئرمین نے انہیں نرم رویہ اختیار کرنے کو کہا، اس وجہ سے وہ ناراض ہو گئے۔

جگدمبیکا پال نے کہا کہ اپنے پارلیمانی کیرئیر کے دوران وہ چار بار لوک سبھا کے رکن رہے اور پانچ بار قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں رہے۔ اپنے 40 سالہ پارلیمانی کیرئیر میں وہ کئی کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔

منگل کو جے پی سی کی میٹنگ میں وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بحث کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے ہنگامہ آرائی کے درمیان شیشے کی بوتل توڑ دی۔

اس تصادم کے باعث اجلاس کچھ دیر کے لیے روک دیا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کلیان بنرجی نے اچانک بوتل اٹھائی اور میز پر رکھ کر توڑ دی۔ جس کی وجہ سے وہ خود زخمی ہو گئے۔

اجمل کے دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی نے ان پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی قومی ترجمان پردیپ بھنڈاری نے کہا کہ اجمل کے ووٹ بینک نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس کی حمایت کی تھی، جس کی وجہ سے ان کی شکست ہوئی۔

اپوزیشن نے حکمراں جماعت کے ارکان پارلیمنٹ پر نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے انہیں کچھ دیر کے لیے ایوان سے باہر جانا پڑا، تاہم بعد میں وہ دوبارہ بحث شروع کرنے کے لیے واپس آگئے۔

اروند ساونت نے الزام لگایا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والے لوگوں کو ذاتی الزامات لگانے کی اجازت دی گئی، بشمول کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے خلاف۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی کے اصولوں اور قواعد کے تحت نہیں ہے۔