Bharat Express

JPC Meeting: وقف بل پر جے پی سی کی میٹنگ ختم، دارالعلوم دیوبند نے مسترد کی تجویز، جانئے مولانا ارشد مدنی نے کیا کہا

مولانا ارشد مدنی نے اس دوران کہا کہ ‘اگر یہ ترمیم آتی ہے تو مسلمانوں کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں رہیں گی۔’ ارشد مدنی نے کہا کہ ‘ملک میں اتنی پرانی مساجد اور عبادت گاہیں ہیں کہ سینکڑوں سال گزرنے کے بعد بھی یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کا وقف کون ہے۔

بل پر جے پی سی کی میٹنگ ختم، دارالعلوم دیوبند نے مسترد کی تجویز، جانئے مولانا ارشد مدنی نے کیا کہا

JPC Meeting: وقف بل میں ترمیم کے سلسلے میں آج جے پی سی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں دارالعلوم دیوبند کی نمائندگی کرنے والے وفد نے وقف بل کو مسترد کردیا۔ ذرائع کی مانیں تو مولانا ارشد مدنی نے وفد کی جانب سے میٹنگ میں تقریباً 2 گھنٹے تک بات کی۔ مولانا ارشد مدنی نے اس دوران کہا کہ ‘اگر یہ ترمیم آتی ہے تو مسلمانوں کی عبادت گاہیں محفوظ نہیں رہیں گی۔’ ارشد مدنی نے کہا کہ ‘ملک میں اتنی پرانی مساجد اور عبادت گاہیں ہیں کہ سینکڑوں سال گزرنے کے بعد بھی یہ بتانا مشکل ہے کہ ان کا وقف کون ہے۔ اس ترمیم میں بہت سی بڑی خامیاں ہیں، اسے لانے کے پیچھے نیت ٹھیک نہیں ہے۔

عیسائی ارکان پارلیمنٹ نے وقف میں ترمیم کی مخالفت کی

آپ کو بتا دیں کہ فی الحال وقف ترمیمی بل جے پی سی کے پاس ہے۔ اس صورت میں اس بات کا امکان تھا کہ مرکزی حکومت اس بل کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران پاس کر سکتی ہے۔ تاہم ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔ وقف بورڈ کے معاملے پر ملک کے عیسائی ارکان پارلیمنٹ نے مسلمانوں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ عیسائی ارکان پارلیمنٹ نے کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی) کے اجلاس میں کہا کہ عیسائی برادری کو وقف بل پر اصولی موقف اختیار کرنا چاہئے کیونکہ اس سے آئین میں درج اقلیتوں کے حقوق متاثر ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Maulana Mahmood Asad Madani: الہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے بیان پر مولانا محمود اسد مدنی برہم، کہا-جسٹس یادو کے خلاف کی جائے فوری کارروائی

20 ارکان پارلیمنٹ نے لیا حصہ

آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستان میں کیتھولک کی سب سے بڑی تنظیم سی بی سی آئی نے 3 دسمبر کو تمام عیسائی اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ بلائی تھی۔ اس میٹنگ میں کل 20 اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی جن میں سے زیادہ تر اپوزیشن جماعتوں سے تھے۔ میٹنگ میں شرکت کرنے والے ممبران پارلیمنٹ میں ٹی ایم سی پارلیمانی پارٹی لیڈر ڈیرک اوبرائن، کانگریس ایم پی ہیبی ایڈن، ڈین کوریاکوسا، اینٹو انٹونی اور سی پی آئی ایم ایم پی جان برٹاس شامل تھے۔ تاہم بعد میں مرکزی وزیر مملکت جارج کورین نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سی بی سی آئی نے کئی دہائیوں کے بعد اس طرح کی میٹنگ کا انعقاد کیا ہے۔ اس کا اہتمام سی بی سی آئی کے صدر آرک بشپ اینڈریوز نے کیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس