Bharat Express

Clash Between Police and BJP MLA: پولیس نے روکی بی جے پی ایم ایل اے کی کلش یاترا، جم کر ہوئی دھکا مکّی، نندکشور گرجر کے پھٹ گئے کپڑے

غازی آباد میں رکن اسمبلی نند کشورگرجر اورپویس کے درمیان تلخ بحث ہوئی۔ اس دوران ان کے حامیوں سے بھی دھکا مکی ہوئی۔ اس دوران وہ بے ہوش ہوکرگرگئے۔

بی جے پی رکن اسمبلی نند کشور اور پولیس کے درمیان تلخ بحث ہوئی۔

اترپردیش کے غازی آباد میں بی جے پی رکن اسمبلی نندکشورگرجراور پولیس کے درمیان جھڑپ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رکن اسمبلی نند کشور گرجر لونی سے کلش یاترا نکال رہے تھے، لیکن پولیس نے انہیں بیچ میں ہی روک دیا۔ اس کے بعد رکن اسمبلی نندکشور گرجر کے حامیوں اور پولیس کے درمیان بھی جھڑپ ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ کلش یاترا کے لئے اجازت لینی ضروری تھی، لیکن ایم ایل اے نے اس کلش یاترا کے لئے کوئی اجازت نہیں لی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے کلش یاترا کو روکنے کی کوشش کی، جسے لے کرجھڑپ شروع ہوئی۔

کلش یاترا کے لئے نہیں لی گئی تھی اجازت

دراصل، پولیس کا کہنا ہے کہ کلش یاترا کے لئے اجازت لینی ضروری ہوتی ہے۔ اس کلش یاترا میں سینکڑوں خواتین کے ساتھ رکن اسمبلی نند کشور گرجر اترے تھے، جس کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ پولیس نے راستے میں کلش یاترا کو روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران بی جے پی رکن اسمبلی کے حامی اور دوسرے لوگ پولیس کے ساتھ ہی بھڑگئے۔ الزام ہے کہ رکن اسمبلی کے حامیوں نے پولیس کے ساتھ دھکا مکی بھی کی۔ یہاں بتا دیں کہ لونی سے بی جے پی رکن اسمبلی نند کشور گرجر پہلی بار تنازعہ میں نہیں آئے ہیں۔ اس سے پہلے بھی وہ اپنے بیانوں سے متعلق تنازعہ میں آچکے ہیں۔

بی جے پی ایم ایل اے کا چیف سکریٹری اورکمشنر کو چیلنج

وہیں ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے، جس میں بی جے پی رکن اسمبلی نند کشور گرجر اسٹیج سے کہہ رہے ہیں، “کتھا کے بعد، میں یوپی پولیس کے چیف سکریٹری کوچیلنج دینا چاہتا ہوں، اگرتیری ماں نے آپ کو دودھ پلایا ہے، اے کمشنر، اگرتیری ماں نے دودھ پلایا ہے، تو اس کتھا کے بعد غازی آباد میں کہیں بھی طے کرلینا، تیری گولیاں ہوں گی اور ہمارے سینے ہوں گے۔ 28 تاریخ کے بعد سامنا چیف سیکرٹری کا ہوگا۔ عزت مآب یوگی جی نے ہم سے منع کیا تھا کہ بولنا نہیں ہے۔ ہم خاموش تھے، پولیس نا انصافی کررہی ہے۔ میرے کارکنان کو کل ہی 11 ہزار روپئے لے کر چھوڑا، میں بولا نہیں۔ ایک کارکن کو لونی تھانے کے انسپکٹرنے پیسے لے کرچھوڑا، ہم نے بولا نہیں، لیکن کب تک خاموش رہیں گے۔”

بھارت ایکسپریس اردو۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read