Bharat Express

Nuh Violence: نوح تشدد میں ہریانہ حکومت کی بلڈوزر کارروائی جاری، منہدم کی گئی 250 جھگیاں، 200 سے زیادہ افراد گرفتار

Nuh Violence: مقامی پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے فرقہ وارانہ تشدد کے ملزمین کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ اس ضمن میں روہنگیا مسلمانوں کی طرف سے کی گئی تعمیر کو غیرقانونی قرار دے کر کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔

ہریانہ انتظامیہ کی طرف سے 250 جھگیوں کو منہدم کردیا گیا ہے۔

Haryana-Nuh Violence: قومی دارالحکومت دہلی سے صرف 80 کلو میٹر دور ہریانہ کے نوح ضلع میں 30 جولائی (پیر کے روز ہوئے تشدد کے پانچ دن بعد ہفتہ کے روز کشیدگی کے درمیان امن ہے۔ دوسری جانب، ہریانہ انتظامیہ نے ہنگامہ آرائی کے پیش نظربیشتر علاقوں میں مقامی پولیس اور پیراملٹری فورسیز کی تعیناتی اب بھی برقرار ہے۔ اس درمیان مقامی پولیس اورانتظامیہ کی طرف سے کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔ حالانکہ ایک مخصوص فریق کا الزام ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔

اسی ضمن میں روہنگیا مسلمانوں اور دیگرکی طرف سے تعمیرکی گئی جھگیوں کو منہدم کردیا گیا ہے۔ ہفتہ کے روز بھی کئی علاقوں میں تعمیرات کو غیرقانونی بتاکربلڈوزر چلانے کا منصوبہ تیار کیا گیا۔ اس سے پہلے جمعہ کے روز نوح میں 25 گھروں اور دوکانوں کے ساتھ روہنگیاوں کی 250 جھگیوں پربلڈوزرچلا دیا گیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ 31 جولائی کی تشدد میں یہ سبھی  شامل تھے، اس لئے کارروائی کے پیش نظران کے گھروں اورجھگیوں پربلڈوزر چلایا گیا ہے۔

حالات پر حکومت کی نظر

نوح میں پیرکے روز ہوئے تشدد کے بعد سے ہریانہ حکومت حالات پرنظررکھنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ کارروائی کی ضمن میں جمعہ کے روز دیر شام کو ہی نوح کے ڈی سی پرشانت پنوارکو ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ پر دھیریندر کھڑا گٹا کو بھیجا گیا ہے۔ اس سے پہلے جمعرات کی دیررات نوح کے ایس پی ورون سنگلا کا ٹرانسفر کردیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ نوح میں تشدد کے دوران وہ چھٹی پر تھے۔ ان کی جگہ پر اب نریندر بجرانیا کو نوح کا نیا ایس پی بنایا گیا ہے۔

دو مسجدوں پر بھی پھینکا گیا تھا پٹرول بم

اس سے قبل موٹرسائیکل سوارحملہ آوروں نے ہریانہ کے نوح ضلع کے تاؤڑو میں دو مسجدوں پر مولوٹوو کاکٹیل یعنی پٹرول بم پھینکا گیا تھا۔ پولیس نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے ہوئے ان حادثات میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ نوح کی جن دومسجدوں پرحملے ہوئے، ان میں سے ایک وجے چوک کے قریب اوردوسری پولیس تھانے کے پاس واقع ہے۔ دونوں مسجدوں کو نقصان بہت زیادہ نہیں پہنچا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان حادثات کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی دوگاڑیوں کو مسجدوں کی طرف بھیجا گیا تھا اورآگ پرقابو پالیا گیا تھا۔

حساس علاقوں میں پیراملٹری فورسیز تعینات

نوح میں ہوئے تشدد کی چپیٹ میں پڑوسی ضلع گروگرام، فریدآباد، پلول کے علاوہ ریواڑی بھی آگیا ہے۔ یہاں پر بھی گزشتہ دنوں چھٹ پٹ تشدد کی خبریں آئی تھیں۔ اس کے بعد سے نوح کے ساتھ ساتھ پلول، فریدآباد اورگروگرام میں حالات کشیدہ ہیں۔ حالات خراب نہ ہوں، اس کے لئے چاروں اضلاع میں پیراملٹری فورسیز کی 20 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

Also Read