ہریانہ تشدد میں حکومت کی طرف سے کارروائی تیز کردی گئی ہے۔
ہریانہ کے نوح میں 31 جولائی کو بجرنگ دل اوروشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی شوبھا یاترا کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد اب ہریانہ پولیس نے کارروائی تیزکردی ہے۔ اب تک 5 اضلاع میں 93 ایف آئی آردرج کی گئی ہیں۔ 176 لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔ صرف نوح میں 46 ایف آئی آردرج ہیں۔ پیرکے روز نوح میں نکالی گئی شوبھا یاترا کے دوران سامنے آئے اشتعال انگیز ویڈیو اور اس پر ردعمل کے بعد فرقہ وارانہ ماحول خراب ہوگیا تھا، جس میں اب تک مسجد کے امام محمد سعد سمیت 6 افراد کی جان چلی گئی ہے۔
اس دوران ہریانہ انتظامیہ کی طرف سے کارروائی کی جارہی ہے۔ اسی ضمن میں نوح کے ایس پی ورون سنگلا کا بھی ٹرانسفرکردیا گیا ہے۔ ورون سنگلا شوبھا یاترا سے پہلے چھٹی پر چلے گئے تھے۔ ان کی جگہ نریندر بجارنیا نئے ایس پی ہوں گے۔ وہیں دوسری طرف اشتعال انگیزویڈیوجاری کرنے والے بٹو بجرنگی پربھی ایف آئی آردرج کرلی گئی ہے۔ پولیس نے سوشل میڈیا پر شیئر کئے گئے 2300 ویڈیو کی نشاندہی کی ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ انہیں ویڈیونے فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Nuh SP transferred after incidents of violence, replaced by his Bhiwani counterpart
Read @ANI Story | https://t.co/VcESjhlZnv#NuhViolence #SPTransfer #Haryana pic.twitter.com/Mcf9NLBeqe
— ANI Digital (@ani_digital) August 4, 2023
سوشل میڈیا پراشتعال انگیزی کرنے والوں پر بھی کارروائی
نوح پولیس نے کشیدگی پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پربھی کارروائی شروع کردی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں 7 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ ان میں سے تین شاہد، عادل خان منّاکا اورشاعر گرو گھنٹال نام کے یوزرس پرکی گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پرپوسٹ سے متعلق پولیس نے دفعہ 153، 153 اے، 298، 504، 109 اور 292 کے تحت ایف آئی آر کی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، شحالانکہ پولیس نے ابھی یہ انکشاف نہیں کیا ہے کہ شاعرگرو گھنٹال نام کا اکاؤنٹ کون چلا رہا تھا۔ پولیس تقریباً 2300 ایسے ویڈیو کی جانچ کر رہی ہے، جنہیں تشدد پھیلانے کے لئے ذمہ دار مانا جا رہا ہے۔
دو مسجدوں میں پھینکا گیا تھا پٹرول بم
اس سے قبل موٹرسائیکل سوارحملہ آوروں نے ہریانہ کے نوح ضلع کے تاؤڑو میں دو مسجدوں پر مولوٹوو کاکٹیل یعنی پٹرول بم پھینکا گیا تھا۔ پولیس نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی تھی۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے ہوئے ان حادثات میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ نوح کی جن دومسجدوں پرحملے ہوئے، ان میں سے ایک وجے چوک کے قریب اوردوسری پولیس تھانے کے پاس واقع ہے۔ دونوں مسجدوں کو نقصان بہت زیادہ نہیں پہنچا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان حادثات کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی دوگاڑیوں کو مسجدوں کی طرف بھیجا گیا تھا اورآگ پرقابو پالیا گیا تھا۔