Bharat Express

Manohar Lal Khattar

ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کرتے ہوئے مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر نے لکھا کہ آج ہندوجا گروپ کے نمائندوں کے ساتھ ہم نے ہندوستان کے پاوس سیکٹر کو مزید مستحکم بنانے سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا، "ایک کسان تحریک تھی۔ میں نے دہلی کی سرحد پر تین ماہ تک دہلی کے وزیراعلیٰ کے طور پر آپ کی خدمت کی۔

کماری شیلجا سے پوچھا گیا کہ بی جے پی آپ کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا، "بی جے پی کوئی ڈور نہیں کھینچ رہی ہے، کیونکہ میں خاموش تھی، اس لیے انہوں نے کچھ-کچھ کہنا شروع کر دیا۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

شیلجا کبھی مایوس نہیں ہوتی۔ کانگریس قیادت حقیقت جانتی ہے، کانگریس کارکنان جانتے ہیں اور میں جانتی ہوں کہ سچائی کیا ہے۔ بی جے پی اپنا گھر دیکھ لے، بی جے پی کا زوال قومی سطح پر شروع ہو گیا ہے۔اس لئے وہ کانگریسی لیڈران کو نشانہ بنارہے ہیں اور طرح طرح کی افواہیں پھیلارہے ہیں۔

بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب کانگریس اپنی دلت لیڈر کماری شیلجا کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ ریاست کے باقی دلتوں کا کیا کرے گی۔ شیلجا کی ناراضگی نے ہریانہ کی انتخابی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

ہریانہ کی کل 90 اسمبلی سیٹوں پر 5 اکتوبر 2024 کو ووٹنگ ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی اور اسی دن نتائج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

بی جے پی کے قومی صدر نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی عزت و وقار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی عوام اور ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ہریانہ میں منوہرلال کھٹر حکومت میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے انل وج حلف برداری تقریب میں شرکت تک نہیں کئے جبکہ انہیں نائب وزیراعلیٰ تک بنانے کی قیاس آرائی تھی۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ آخرانل وج کیوں ناراض ہیں اور بی جے پی کے لئے ہریانہ کی سیاست میں کتنے اہم ہیں؟

معلومات کے مطابق، جے جے پی لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے 1-2 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی تھی، وہیں بی جے پی ہائی کمان تمام 10 سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑنے کے موڈ میں ہے۔

بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں انہیں قانون سازاسمبلی کا لیڈرمنتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح سے اب وہ منوہرلال کھٹرکی جگہ لیں گے۔ نائب سینی کا تعلق بھی راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سے ہے۔ وہ ہریانہ کے 11 ویں وزیراعلیٰ ہوں گے۔