منوہرلال کھٹرکی چھٹی کردی گئی ہے اوراب ان کی جگہ نائب سینی کوزیراعلیٰ بنایا جائے گا۔ وہ آج شام ہی وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے سکتے ہیں۔ خبروں کے مطابق، شام 5 بجے نائب سینی وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیں گے۔ بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں انہیں قانون سازاسمبلی کا لیڈرمنتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح سے اب وہ منوہرلال کھٹرکی جگہ لیں گے۔ نائب سینی کا تعلق بھی راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سے ہے۔ وہ ہریانہ کے 11 ویں وزیراعلیٰ ہوں گے۔ نائب سینی اس وقت ہریانہ بی جے پی کے صدر کی ذمہ داری بھی سنبھال رہے ہیں۔
ہریانہ کے سابق وزیرداخلہ اوروزیرصحت انل وج اچانک بی جے پی اراکین اسمبلی کی میٹنگ درمیان میں ہی چھوڑ کر باہرنکل گئے۔ اس دوران انہوں نے میڈیا کے سوالوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔ انل وج ایک پرائیویٹ گاڑی میں بیٹھ کرنکل گئے اورپیچھے ان کی سرکاری اور سیکورٹی کی گاڑیاں دکھائی دیں۔ کرنال سے رکن پارلیمنٹ سنجے بھاٹیا بھی انل وج کے پیچھے پیچھے پیدل چلتے ہوئے دکھائی دیئے، لیکن انہوں نے بھی کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ انل وج وزیراعلیٰ کی دوڑ میں شامل تھے، لیکن ان کو موقع نہیں ملا، جس کی وجہ سے وہ ناراض ہوگئے۔
قابل ذکرہے کہ ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور جن نائک جنتا پارٹی (بی جے پی-جے جے پی) کا الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے گورنرکو اپنا استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس درمیان یہ بھی خبر ہے کہ جے جے پی کے 5-4 اراکین اسمبلی ٹوٹ کربی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جے جے پی کی میٹنگ میں بھی تین اراکین اسمبلی نہیں گئے۔ منگل کے روز صبح کے وقت ہریانہ کی سیاست میں بڑی تبدیلی دیکھنے کوملی۔ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ گورنرکو پیش کردیا ہے۔ اس دوران آزاد ایم ایل اے بی جے پی کی حمایت میں آگے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی اور جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کا اتحاد ٹوٹنا یقینی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق اختلافات کی وجہ سے یہ اتحاد ٹوٹ رہا ہے۔ اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ہریانہ کی کابینہ آج بڑے پیمانے پر استعفیٰ دے سکتی ہے۔ اس دوران آزاد ایم ایل اے نے سی ایم کھٹر سے ملاقات بھی کی ہے۔
دشینت چوٹالہ نے کل دیر رات امت شاہ سے کی تھی ملاقات
ہریانہ کے ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ نے کل دیر رات مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے ایک سے دو سیٹیں مانگی تھیں۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی ہائی کمان نے انہیں بتایا کہ انہیں اتحاد کے مستقبل کے خیال سے آگاہ کیا جائے گا۔ آج چنڈی گڑھ میں بی جے پی اراکین اسمبلی کے ساتھ آزاد اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں اتحاد میں شامل جے جے پی اراکین اسمبلی کو مدعو نہیں کیا گیا۔
دیپندر سنگھ ہڈا نے کہا-تین مہینے پہلے ہی بتائی تھی یہ بات
ہریانہ میں سیاسی اتھل پتھل پر کانگریس کے سینئر لیڈر دیپندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ میں نے 3 مہینے پہلے سرسا میں آج کے واقعات پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔ میں نے ریاست کے لوگوں کو بتایا تھا کہ بی جے پی اور جے جے پی کے درمیان معاہدہ ٹوٹنے کے لیے ایک نامعلوم معاہدہ ہوا ہے۔ اور اس بار، بی جے پی کے کہنے پر، جے جے پی اور آئی این ایل ڈی دوبارہ کانگریس کے ووٹوں کو کم کرنے کے لیے الگ الگ آئیں گے۔
-بھارت ایکسپریس