Bharat Express

Nayab Saini

بیف کا گوشت کھانے اور لے جانے کے الزام میں دو مختلف مقامات پر مسلمانوں پر تشدد کیا گیا۔ ہریانہ کے چرخی-دادری علاقے میں ایک شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کردیا گیا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے۔ وہیں ممبئی میں بزرگ شخص کی ٹرین میں پٹائی کی گئی۔

 وزیر اعلی سینی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے ہر گھر کو گیس کنکشن فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے ہر گھر کو گیس کنکشن فراہم کرنے کا انتظام کیا تھا۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اسے 47 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ ان میں سے 40 ایم ایل اے صرف بی جے پی کے ہیں۔ اس میں دو آزاد، ہریانہ لوک ہت پارٹی کے گوپال کنڈا اور جے جے پی کے چار ایم ایل اے کی حمایت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ہریانہ میں جاری سیاسی بحران کے درمیان کانگریس لیجسلیچرپارٹی کے ڈپٹی لیڈرآفتاب احمد نے گورنربنڈارو دتاریہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ وہ گورنر سے ملاقات کرکے ہریانہ کی بی جے پی حکومت سے فلور ٹیسٹ پاس کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

ہریانہ میں بڑا سیاسی الٹ پھیردیکھنے کوملا ہے۔ ہریانہ میں تین آزاد اراکین اسمبلی نے کانگریس کوحمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان اراکین اسمبلی نے کہا کہ وہ بی جے پی کے کاموں سے ناراض چل رہے تھے۔ تینوں اراکین اسمبلی نے کانگریس کو باہر سے حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق وزیر داخلہ اور امبالہ کنٹونمنٹ سے چھ بار ایم ایل اے رہنے والے انل وج کو نئی کابینہ میں جگہ نہیں ملی۔ کابینہ کی توسیع کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیر وج نے کہا، ’’مجھے کوئی اطلاع نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی دہرایا کہ وہ پریشان نہیں ہیں۔

ہریانہ میں منوہرلال کھٹر حکومت میں نمبر دو کی حیثیت رکھنے والے انل وج حلف برداری تقریب میں شرکت تک نہیں کئے جبکہ انہیں نائب وزیراعلیٰ تک بنانے کی قیاس آرائی تھی۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ آخرانل وج کیوں ناراض ہیں اور بی جے پی کے لئے ہریانہ کی سیاست میں کتنے اہم ہیں؟

حلف برداری کے بعد سی ایم نایب سنگھ سینی نے کہا کہ انہوں نے گورنر کو 48 اراکین اسمبلی کی جانب سے حمایت کا خط پیش کیا ہے اور ان سے بدھ کو اسمبلی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے تاکہ حکومت ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کر سکے۔

بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں انہیں قانون سازاسمبلی کا لیڈرمنتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح سے اب وہ منوہرلال کھٹرکی جگہ لیں گے۔ نائب سینی کا تعلق بھی راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) سے ہے۔ وہ ہریانہ کے 11 ویں وزیراعلیٰ ہوں گے۔