ہریانہ میں موب لنچنگ
لوک سبھا الیکشن 2024 کے بعد سے ایک بار پھرملک میں اقلیتوں کونشانہ بنائے جانے کی خبریں مسلسل آرہی ہیں۔ ہریانہ کے چرخی-دادری سے ایک ایسا خوفناک ویڈیو سامنے آیا ہے، جسے دیکھ کرہرکسی کے ہوش اڑجائیں گے۔ ہریانہ میں ایک شخص کا پیٹ پیٹ کرقتل کردیا گیا تو ایک شخص بری طرح سے زخمی ہے۔ ہریانہ کے سی ایم نائب سنگھ سینی کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ وہیں ممبئی سے متصل تھانے میں ٹرین میں سفر کے دوران ایک بزرگ شخص کی بھی پٹائی کردی گئی ہے۔ پولیس نے ملزمین کو گرفتارکیا ہے۔ اس حادثے کا ویڈیو کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے شیئرکیا ہے اورمودی حکومت پر سوال اٹھایا ہے۔ دونوں حادثوں میں بیف کا گوشت کھانے اور لے جانے کے الزام میں ہی پٹائی کی گئی ہے۔
آئیے اب آپ کوبتاتے ہیں کہ ہریانہ کے چرخی دادری میں بیف کھانے کے شک میں ایک مزدورکا پیٹ پیٹ کرقتل کردیا گیا ہے۔ اس الزام میں پولیس نے گئورکشا دل کے پانچ افراد کوگرفتارکیا ہے۔ معاملے میں شامل دو نابالغ لڑکوں کو بھی پکڑا گیا ہے۔ مزدورکی پہچان مغربی بنگال کے رہنے والے صابرملک کے طورپرہوئی ہے۔ یہ حادثہ 27 اگست کا ہے۔ ہریانہ پولیس کے مطابق، ہریانہ کے چرخی دادری ضلع میں بیف کھانے کے شک میں دو مزدوروں کو بری طرح سے پیٹا گیا تھا۔ پٹائی اتنی بری طرح سے کی گئی تھی کہ مغربی بنگال کے رہنے والے صابرملک کی موت ہوگئی جبکہ دوسرا شخص شدید طورپرزخمی ہے۔
لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ کرکردیا قتل
ویڈیومیں واضح طورپردیکھا جاسکتا ہے کہ ایک نوجوان دوسرے کو لاٹھی ڈنڈوں سے بری طرح سے پیٹ رہا ہے۔ وہاں کافی لوگ موجود ہیں، لیکن کسی نے بھی اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔ ملزم ابھیشیک، موہت، رویندر، کمل جیت اورساحل نے متاثرہ شخص صابرملک کوخالی پلاسٹک کی بوتلیں بیچنے کے بہانے سے ایک دوکان پربلایا تھا اوربعد میں اس کی بری طرح سے پٹائی کردی۔ آپ کو بتا دیں کہ بیف کھانے کے الزام میں موب لنچنگ کا یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بارایسے معاملے سامنے آچکے ہیں۔
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نے موب لنچنگ پر کیا کہا؟
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے چرخی دادری میں بیف کھانے کے شک میں نوجوان کے قتل سے متعلق کہا کہ جب ایسی کوئی اطلاع آتی ہے تو گاؤں کے لوگوں کا ردعمل دیکھنے کو ملتا ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گئوماتا کے تحفظ کے لئے سخت قانون ہے، جس سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے دل میں گئوماتا کے لئے عقیدت یعنی آستھا ہے۔ اس سے ان کے جذبات جڑے ہوئے ہیں۔ سی ایم سینی نے موب لنچنگ کو غلط اورقانون کواپنے ہاتھ میں لینے والا عمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لنچنگ جیسے حادثات بدقسمتی والے ہیں اور یہ نہیں ہونی چاہئے۔
بزرگ شخص کی پٹائی کا افسوسناک واقعہ
آئیے اب بات کرتے ہیں ممبئی میں ٹرین میں کی گئی بزرگ شخص کی پٹائی کی۔ ممبئی سے متصل تھانے میں چلتی ٹرین میں ایک بزرگ مسلم شخص کی کچھ شرپسندوں نے جم کرپٹائی کر دی۔ مسلم شخص کا نام حاجی شریف علی بتایا جاتا ہے۔ پولیس کے مطابق، یہ حادثہ دھلے ایکسپریس ٹرین میں پیش آیا ہے۔ بیف کا گوشت لےکرسفرکرنے کا الزام لگا کر بزرگ شخص کی پٹائی کردی گئی۔ اس معاملے میں پولیس نے معاملہ درج کیا ہے۔ جی آرپی کے مطابق، اس معاملے میں پولیس نے دو ملزمین کی پہچان کرلی ہے، جوکہ دھلے کے رہنے والے ہیں۔ پولیس نے دونوں ملزمین کوگرفتارکیا ہے۔
بزرگ شخص کی پٹائی کا ویڈیو وائرل
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیوکے مطابق، بزرگ شخص کی بے رحمی سے پٹائی کی جا رہی ہے۔ ایک شخص جس نے اپنا چہرہ چھپا رکھا ہے، وہ پہلے دھمکی آمیزلہجے میں بزرگ شخص سے سوال کرتا ہے، گالی دیتا ہے اورپھرپٹائی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ موجود کئی اورنوجوان بھی بزرگ شخص کی پٹائی کرتے ہیں۔ ویڈیو میں بزرگ شخص گڑگڑاتا ہوا نظرآرہا ہے، لیکن اس کی مدد کے لئے کوئی آگے نہیں آتا ہے۔ ایک افسرکے مطابق کہ اس ہفتے کی شروعات میں ہوئے حادثے کا ویڈیوسوشل میڈیا پرسامنے آنے کے بعد جی آرپی نے جانچ شروع کردی ہے۔ ویڈیومیں ایک درجن لوگ ٹرین کے اندرایک شخص پرحملہ کرتے ہوئے اوراسے گالیاں دیتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔ کئی لوگ ساتھ میں بیٹھے ہوئے ہیں، وہ ویڈیوبنا رہے ہیں، لیکن کوئی بھی بزرگ شخص کی مدد کے لئے آگے نہیں آتا ہے۔
جی آرپی نے حادثہ سے متعلق کیا بڑا دعویٰ
جی آرپی کے مطابق، جلگاؤں ضلع کے باشندہ حاجی شریف علی سید حسین اپنی بیٹی کے گھرکلیان جا رہے تھے۔ تبھی کچھ مسافروں نے مبینہ طورپراس شک میں ان کی پٹائی کردی کہ وہ گائے کا گوشت لے جا رہے ہیں۔ اس حادثہ سے متعلق دوسرے مسافروں نے ایک ویڈیو بنا کراسے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ اس حادثہ کے ضمن میں تھانے ریلوے پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹرشکایت کنندہ کی بیٹی کے گھرگئے اورشکایت کنندہ کا بیان ریکارڈ کیا۔ بہرحال اس طرح کے واقعات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں تو پھر اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اس کے لئے پولیس اورحکومت کو ذمہ داری لینی ہوگی اور ایسی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ پیش آئیں۔