Bharat Express

دشینت چوٹالہ کے قدم سے کانگریس سرگرم، نائب سینی حکومت کے فلور ٹسٹ کے لئے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگا وقت

ہریانہ میں جاری سیاسی بحران کے درمیان کانگریس لیجسلیچرپارٹی کے ڈپٹی لیڈرآفتاب احمد نے گورنربنڈارو دتاریہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ وہ گورنر سے ملاقات کرکے ہریانہ کی بی جے پی حکومت سے فلور ٹیسٹ پاس کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

ہریانہ میں سیاسی بھونچال کے درمیان کانگریس نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔

ہریانہ میں جاری سیاسی بحران کے درمیان کانگریس لیجسلیچرپارٹی کے ڈپٹی لیڈرآفتاب احمد نے گورنربنڈارودتاریہ کو ایک خط لکھا ہے۔ اس میں انہوں نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ وہ گورنر سے ملاقات کرکے ہریانہ کی بی جے پی حکومت سے فلور ٹیسٹ پاس کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ اس طرح سے اب ہریانہ کانگریس نائب سنگھ سینی کی حکومت کو گرانے کی کوشش میں بڑا قدم اٹھا رہی ہے۔  رکن اسمبلی آفتاب احمد کے ذریعہ گورنر سے وقت مانگا گیا ہے، لیکن ابھی تک اس معاملے میں ہریانہ راج بھون سے باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

قابل ذکرہے کہ تین آزاد اراکین اسمبلی بی جے پی حکومت سے حمایت واپس لے چکے ہیں۔ اب بی جے پی کی سابقہ اتحادی جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) لیڈردشینت چوٹالہ نے بڑا بیان دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کوگرانے میں ہم باہرسے حمایت دیں گے۔ مگرایسا کرنے کے لئے کانگریس کو آگے ہونا ہوگا۔

دشینت چوٹالہ نے کہی یہ بڑی بات؟

دشینت چوٹالہ نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت اگراقلیت میں ہے تو اسے گرانے میں ہم باہرسے حمایت دیں گے۔ اب یہ کانگریس کوسوچنا ہے کہ وہ حکومت کو گرانے کے لئے کوئی قدم اٹھائے گی یا نہیں۔ ہم اپوزیشن کے طورپرحکومت گرانے کے حق میں ہیں۔ مگر، حکومت گرانے کے لئے اب کانگریس کوآگے بڑھنا ہے۔ جب تک وہپ کی طاقت ہے، تب تک ہمارے سبھی اراکین اسمبلی کو پارٹی کے حکم کے مطابق ووٹ ڈالنا پڑے گا۔

ہریانہ اسمبلی کی صورتحال

90 سیٹوں والے ہریانہ اسمبلی میں اکثریت کا اعدادوشمار 45 ہے۔ لیکن اس وقت 2 سیٹیں خالی ہیں، جس کی وجہ سے اکثریت کے لئے 44 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ بی جے پی کے 40 اراکین اسمبلی ہیں۔ 6 آزاد آراکین اسمبلی کی حمایت حاصل تھی، لیکن ان میں سے پنڈری سیٹ سے رندھیرگولن، نیلو کھیڑی سے دھرمپال گوندراورچرکھی دادری سے سوم ویرسانگوان نے حمایت واپس لے لی ہے۔ اس طرح سے دیکھیں تو ہریانہ کی سینی حکومت کے پاس موجودہ وقت میں 43 اراکین اسمبلی کی ہی حمایت حاصل ہے۔

جے جے پی میں سب کچھ ٹھیک نہیں!

ایسا کہا جا رہا ہے کہ جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے 10 میں سے 7 اراکین اسمبلی اپنی پارٹی سے ناراض ہیں۔ اندرخانے بی جے پی کی حمایت میں بتائے جا رہے ہیں۔ فلورٹسٹ میں یہ اراکین اسمبلی کراس ووٹنگ کرکے بی جے پی کو حمایت دے سکتے ہیں۔ یا پھر ووٹنگ سے غیرحاضررہ کربھی بی جے پی کی مدد کرسکتے ہیں۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read